جنوبی ایشیا کے دو جوہری ملکوں کے مابین انتہائی کشیدہ صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری نے اسلام آباد اور نئی دہلی پر زور دیا ہے کہ وہ باہمی کشیدگی کو کم کرنے کے لیے تحمل کا مظاہرہ کریں۔
امریکہ، چین، یورپی یونین، اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور کئی دیگر ملکوں نے پاکستان اور بھارت سے تحمل کا اظہار کرنے کی یہ اپیل پاکستان اور بھارت کی جانب سے ایک دوسرے پر اپنی حدود میں دخل اندازی کے الزامات کے تناظر میں کی ہے۔
امریکہ کے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے بھارت کی وزیرِ خارجہ سشما سوراج اور پاکستان کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی سے فون پر بات کی ہے اور انہیں مزید کسی بھی فوجی کارروائی سے گریز کا مشورہ دیتے ہوئے آپس میں براہِ راست بات کرنے کو کہا ہے۔
امریکہ کے محکمۂ خارجہ کے مطابق مائیک پومپیو نے 26 فروری کو بھارت کی طرف سے انسدادِ دہشت گردی کی کارروائی کے بعد وزیرِ خارجہ سشما سوراج سے بات کی اور خطے میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان سکیورٹی امور پر تعاون پر زور دیا۔
محکمۂ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مائیک پومپیو نے پاکستان کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی سے بھی بات کی جس میں انہوں نے پاکستان کی قیادت پر کسی بھی فوجی کارروائی سے گریز کرنے اور موجودہ کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیا۔
بیان کے مطابق مائیک پومپیو نے ساتھ ہی پاکستان پر زور دیا کہ وہ اپنے ہاں سرگرم دہشت گرد گروپوں کی خلاف بامعنی کارروائی کرے۔
مائیک پومپیو نے دونوں وزرائے خارجہ سے کہا کہ امریکہ چاہتا ہے کہ بھارت اور پاکستان تحمل کا مظاہرہ کریں اور ہر قیمت پر کشیدگی بڑھانے سے گریز کریں۔
چین نے بھی اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت تحمل سے کام لیتے ہوئے ایسے اقدامات کریں گے جس سے خطے کے استحکام اور دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔
چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان لو کانگ نے یہ بات منگل کو نیوز بریفنگ میں پاک بھارت کشیدگی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہی۔
انہوں نے کہا کہ "پاکستان اور بھارت جنوبی ایشیا کے دو اہم ملک ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان اچھے تعلقات نہ صرف خطے کی امن و سلامتی اور ترقی کے لیے ضروری ہیں بلکہ بنیادی طور پر پاکستان اور بھارت دونوں کے مفاد میں ہیں۔
دوسری طرف یورپی یونین نے بھی پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ موجودہ کشیدہ صورتِ حال میں انتہائی تحمل کا مظاہرہ کریں۔
یورپی یونین کے ترجمان نے کہا ہے کہ یونین دونوں ممالک کی قیادت کے ساتھ رابطے میں ہے اور چاہتی ہے کہ دونوں ملک انتہائی تحمل سے کام لیں تاکہ صورتِ حال مزید کشیدہ نہ ہو۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی جنوبی ایشیا میں کشیدہ صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان اور بھارت پر انتہائی تحمل سے کام لینے پر زور دیا ہے۔
ادھر، برطانیہ نے بھی پاکستان اور بھارت کی بڑھتی ہوئی باہمی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملکوں کو کسی بھی ایسی کارروائی سے گریز کا مشورہ دیا ہے جو خطے کی سلامتی کے لیے مفید نہیں ہے۔