تارکینِ وطن کے لیے کام کرنے والی ایک بین الاقوامی تنظیم نے بھارت کو غیر ملکیوں کے لیے جنوبی ایشیا کا خطرناک ترین ملک قرار دیا ہے۔
'انٹر نیشن' نے اپنے ایک حالیہ سروے کے بعد غیر ملکیوں کے لیے دنیا کے بہترین اور خطرناک ملکوں کی فہرست جاری کی ہے جس میں سکیورٹی اور تحفظ کے اعتبار سے بھارت کو جنوبی ایشیا کا خطرناک ترین ملک قرار دیا ہے۔
'انٹر نیشن' 64 ملکوں میں کام کر رہی ہے اور اُن افراد کی معاونت کرتی ہے جو اپنا ملک چھوڑ کر دوسرے ملکوں میں رہائش پذیر ہیں۔
اس سروے میں 182 ملکوں سے تعلق رکھنے والے 20 ہزار 259 افراد کی رائے لی گئی۔ رائے دہندگان میں وہ لوگ شامل تھے جو اپنا آبائی ملک چھوڑ کر دنیا کے دیگر 187 ملکوں میں رہائش پذیر ہیں۔
سروے میں شامل افراد سے معیارِ زندگی، رہائشی اخراجات، سکیورٹی اور تحفظ، امن و امان اور سیاسی استحکام کے بارے میں رائے لی گئی تھی جس کے نتائج کی بنیاد پر ملکوں کی فہرست ترتیب دی گئی ہے۔
'انٹر نیشن' نے سکیورٹی اور تحفظ کے لحاظ سے جنوبی ایشیا کے خطرناک ترین ملکوں میں بھارت کو پہلا نمبر دیا ہے جب کہ دنیا کے خطرناک ملکوں میں بھارت کا پانچواں نمبر ہے۔
بھارت کے علاوہ جنوبی ایشیا کا کوئی ملک 10 خطرناک ملکوں کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔
سروے کے دوران بھارت میں رہائش پذیر ایک آسٹریلوی شہری نے اس بات پر اپنی ناپسندیدگی کا اظہار کیا کہ بھارت میں غیر ملکی خواتین کے لیے ایک مخصوص سوچ پائی جاتی ہے۔ ان کے بقول اس سوچ کے باعث بھارت میں آباد غیر ملکی خواتین کو کوئی بھی کام اکیلے کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔
اس کے علاوہ آلودگی، سیاست اور سماجی مسائل بھی بھارت میں آباد غیر ملکیوں کے لیے بڑا مسئلہ ہیں۔
بھارت میں رہائش پذیر ایک کینیڈین خاتون نے دورانِ سروے بتایا کہ وہ خود کو ہر وقت اجنبی محسوس کرتی ہیں۔ لوگ اُنہیں دیکھ کر ان کی تصاویر بناتے ہیں، برے طریقے سے بات کرتے ہیں، اور انہیں دھوکہ دینے کی کوشش کرتے ہیں کیوں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ ایک امیر سیاح ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ انہیں ایک مقامی شخص نے جنسی طور پر ہراساں بھی کیا جس کے بعد سے وہ مرچوں والا اسپرے اپنے ساتھ رکھتی ہیں۔
سروے کے مطابق غیر ملکیوں کے لیے خطرناک ملکوں کی فہرست میں پہلے نمبر پر برازیل ہے جب کہ برطانیہ اور امریکہ بھی فہرست میں بالترتیب 13 ویں اور 16 ویں نمبر پر ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان غیر ملکیوں کے لیے خطرناک ترین ملکوں کی فہرست کے ابتدائی 20 ممالک میں بھی شامل نہیں۔
بھارت کو جنوبی ایشیا کا خطرناک ترین ملک قرار دیے جانے پر بھارتی شہری سوشل میڈیا پر سخت ردِّ عمل کا اظہار کر رہے ہیں۔
کئی بھارتی شہریوں نے اعتراض کیا ہے کہ 20 خطرناک ترین ملکوں میں پاکستان، شام، افغانستان اور عراق کیوں شامل نہیں۔
سی ایم گوگو نامی ایک ٹوئٹر ہینڈل نے ٹوئٹ کی ہے کہ کیا برطانیہ پاکستان سے زیادہ خطرناک ہے؟
انہوں نے طنزیہ انداز میں القائدہ کے دہشت گرد اسامہ بن لادن کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہاں پاکستان بہت پُرامن قوم ہے۔ میں (اسامہ بن لادن) یہاں 10 سال تک بغیر کسی مسئلے کے رہتا رہا۔
ایک اور ٹوئٹر ہینڈل نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ برازیل، بھارت اور امریکہ کو پاکستان، شام اور افغانستان سے پہلے رکھا گیا ہے۔ یہ واقعی بہت مستند ڈیٹا ہے۔
ٹوئٹر پر عثمان خان نامی ایک صارف نے لکھا کہ بھارت سیاحوں، خواتین اور اقلیتوں کے لیے محفوظ ملک نہیں ہے۔ اس لیے اسے دنیا کے تین خطرناک ملکوں میں شامل ہونا ہی چاہیے۔