بھارتی باغیوں کی مغوی اطالوی رہا کرنے کی پیش کش

بھارت میں سرگرم مائو باغیوں کے ایک رہنما نے اپنے ساتھیوں کی رہائی کے بدلے ان دو اطالوی باشندوں میں سے ایک کو رہا کرنے کی پیش کی ہے جنہیں باغیوں نے گزشتہ ہفتے اغوا کیا تھا۔

ذرائع ابلاغ کو بھیجے گئے اپنے آڈیو پیغام میں باغی رہنما سبایاشی پانڈا کا کہنا ہے کہ اگر ریاست اڑیسہ کی حکومت مقامی کارخانوں میں احتجاج اور ہڑتالیں کرانے والے باغی رہنمائوں کو رہا کرے تو ان کا گروپ یرغمال اطالوی باشندوں میں سے ایک کو رہا کردے گا۔

واضح رہے کہ ایک بھارتی عدالت کی جانب سے ریاست کے خلاف جرائم کے ارتکاب کا الزام ثابت نہ ہونے پر ان باغیوں کی رہائی کے باوجودپولیس نے انہیں دوبارہ حراست میں لے لیا تھا۔

باغی رہنما نے اپنے پیغام میں یہ واضح نہیں کیا کہ وہ اپنے ساتھیوں کی رہائی کے بدلے کس مغوی کو رہا کریں گے۔ بھارتی حکومت نے تاحال باغیوں کی اس پیش کش پر کسی ردِ عمل کا اظہار نہیں کیا ہے۔

اطالوی باشندوں کے اغوا کے بعد سے باغیوں کی جانب سے جاری کیا گیا یہ تیسرا آڈیو پیغام ہے۔

اڑیسہ کے وزیرِاعلیٰ کا کہنا ہے کہ مغویوں کی رہائی کے لیے باغیوں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز مذاکرات کاروں کے ناموں پر موجود اختلافات کے باعث التوا کا شکار ہورہا ہے۔

باغیوں نے 54 سالہ اطالوی ٹور آپریٹر پائولو بوسوکو اور 61 سالہ سیاح کلاڈیو کولانگیلو کو 14 مارچ کو اس وقت اغوا کرلیا تھا جب وہ ریاست کے انتہائی گھنے جنگلاتی علاقے میں سیاحت کر رہے تھے۔

سیاحوں کے ساتھ موجود بھارتی باورچی اور ڈرائیور کو باغیوں نے بعد ازاں رہا کردیا تھا۔

باغیوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر اڑیسہ حکومت نے ریاست میں مائو نواز باغیوں کے خلاف جاری کاروائیاں بند نہ کیں اور گرفتار باغیوں کو جمعرات تک رہا نہ کیا تو وہ مغویوں کو پڑوسی ریاست میں سرگرم باغی جنگجووں کے حوالے کردیں گے۔