بھارتی فضائیہ اور اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس کے درمیان ایک نیا تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ یہ تنازع انیل کپور کی نئی فلم 'اے کے ورسز اے کے' سے متعلق ہے۔
فلم کے کچھ مناظر میں انیل کپور کو فضائیہ کی وردی پہن کر نامناسب زبان استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ فضائیہ نے ان مناظر پر اعتراض کرتے ہوئے 'نیٹ فلکس' سے انہیں حذف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
فلم کے ڈائریکٹر انوراگ کشپ ہیں جنہوں نے خود بھی اس فلم میں بطور اداکار کام کیا ہے اور 'اے کے ورسز اے کے' سے مراد انیل کپور بمقابلہ انوراگ کشپ لیا جا رہا ہے۔ ان دونوں کے نام انگریزی کے پہلے حرف تہجی 'اے' سے شروع ہوتے ہیں۔
بنیادی طور پر یہ موکومینٹری فلم ہے۔ موکومینٹری فلم سے مراد ایسی فلم ہے جس میں ایک سنجیدہ موضوع کو طنزیہ انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہو۔
فلم رواں ماہ کے آخر میں نیٹ فلکس پر ریلیز ہو گی تاہم انیل کپور نے حال ہی میں اس فلم کا ایک ٹریلر ٹوئٹ کیا ہے جس میں انہوں نے فضائیہ کی وردی کے پروٹوکول کا خیال نہ رکھتے ہوئے اعتراض کے مطابق نامناسب و قابلِ اعتراض مکالمے ادا کیے۔
We are live from the press con from #AKvsAK. Keeping the best interests of the film in mind, I am releasing this trailer but this isn%27t what I had signed up for. It’s okay for now. But I’ll have my team release another one. The REAL trailer for Ak vs AK. https://t.co/u19VecbVIm
— Anil Kapoor (@AnilKapoor) December 7, 2020
اس ٹوئٹ کے جواب میں بھارتی فضائیہ نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ ویڈیو میں فضائیہ کی وردی کو غلط انداز سے پیش کیا گیا ہے جب کہ زبان بھی نامناسب ہے۔ یہ بھارتی مسلح افواج کے اہلکاروں کے طرز عمل کے مخالف ہے، لہذا ان مناظر کو واپس لینے کی ضرورت ہے۔
جواباً نیٹ فلکس اور انیل کپور نے کہا کہ وہ فضائیہ کی بے توقیری یا بے عزتی کا ہرگز ارادہ نہیں رکھتے۔
نیل کپور نے ایک ویڈیو ییغام میں کہا کہ اگر غیر ارادی طور پر کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے تو وہ معذرت خواہ ہیں۔
@IAF_MCC pic.twitter.com/rGjZcD9bCT
— Anil Kapoor (@AnilKapoor) December 9, 2020
بھارت میں حالیہ مہینوں میں نیٹ فلکس کو دو قانونی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایک فلم میں ایئر فورس کی ایک خاتون افسر کو دکھانے پر جب کہ ایک دوسرے معاملے میں دھوکہ دہی کے الزامات کا سامنا کرنے والے چار بڑے تاجروں پر سیریز بنانے پر کھڑے ہونے والے تنازعات شامل ہیں۔
علاوہ ازیں گزشتہ مہینے نیٹ فلکس کی ایک سیریز 'اے سوٹ ایبل بوائے' میں مندر کے سامنے ہندو لڑکی اور مسلمان لڑکے کے درمیان محبت کے سین کی عکس بندی پر اس وقت تنازع کھڑا ہوا جب ریاست مدھیہ پردیش کی حکومت نے پولیس کو تحقیقات کا حکم دیا۔
گزشتہ ماہ بھارتی حکومت نے نیٹ فلکس، ایمیزون پرائم ویڈیو اور والٹ ڈزنی کی کمپنی ہاٹ اسٹار سمیت دیگر اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کے مواد کی نگرانی کے لیے نئے قواعد کا اعلان کیا تھا۔