بھارت: ریاستی انتخابات میں حکمران اتحاد کی برتری

بھارت: ریاستی انتخابات میں حکمران اتحاد کی برتری

بدعنوانی کے کئی اہم اسکینڈلز کے منظرِ عام پر آنے کے باوجود بھارت کے ریاستی انتخابات میں حکمران اتحاد برتری حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے جبکہ دو ریاستوں پر کمیونسٹ جماعتوں کے طویل اقتدار کا خاتمہ ہوگیا ہے۔

جمعہ کے روز بھارت کی پانچ ریاستوں میں گزشتہ ماہ ہونے والے انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا گیا جس کے مطابق مغربی بنگال میں گزشتہ 30 سال سے برسرِ اقتدار اور جمہوری طور پر منتخب ہونے والی دنیا کی قدیم ترین کمیونسٹ حکومت کا خاتمہ ہوگیا ہے۔

مغربی بنگال کی ریاستی اسمبلی میں حکمران جماعت کانگریس کی اتحادی 'ترنمول کانگریس' واضح برتری حاصل ہوگئی ہے۔

حکمران جماعت کانگریس دوردراز شمال مشرقی ریاست آسام میں اقتدار بچانے میں کامیاب رہی ہے جبکہ اسے جنوبی ریاست کیرالا میں بھی برسرِ اقتدار کمیونسٹ جماعتوں کے اتحاد پر برتری حاصل ہوگئی ہے۔

کمیونسٹ جماعتوں کی مغربی بنگال اور کیرالا جیسے اپنے مضبوط گڑھوں میں شکست کے باعث کانگریس کی زیرِ قیادت مرکزی حکومت کےلیے ان پسماندہ ریاستوں تک اپنے معاشی اصلاحات کے پروگرام کو توسیع دینے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔

تاہم کانگریس کی ایک اہم اتحادی جماعت ’دراویدا منیترا کازھاگم’ کو جنوبی ریاست تامل ناڈو میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تامل ناڈو میں حکمران اتحاد میں شامل جماعت کی بدترین شکست وزیرِاعظم من مو ہن سنگھ کی حکومت کیلیے یہ پیغام ہے کہ عوام کی جانب سے شفاف طرزِ حکومت کا مطالبہ برقرار ہے۔

گزشتہ سال سے اب تک من موہن سنگھ حکومت کے کئی اہم عہدیداران کی بدعنوانی سے متعلق اسکینڈلز سامنے آنے کے بعد کانگریس حکومت کو عوام میں اپنی ساکھ برقرار رکھنے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ ان اسکینڈلز سے جہاں حکومت کے اصلاحاتی پروگرام کو دھچکا لگا ہے وہیں ملک میں بیرونی سرمایہ کاری بھی متاثر ہورہی ہے۔

بعض سیاسی تجزیہ کاروں کے بقول حالیہ انتخابات میں رائے دہندگان کی جانب سے پانچ میں سے چار ریاستوں کی حکمران جماعتوں پر عدم اعتماد کا اظہار یہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتی عوام صرف کانگریس ہی سے مایوس نہیں بلکہ وہ مجموعی ملکی سیاست سے تنگ آچکے ہیں اور ان کی جانب سے بہتر طرزِ حکومت اور ترقیاتی کاموں کا مطالبہ شدت اختیار کرتا جارہا ہے۔