کامن ویلتھ گیمز کے دوران دہشت گرد حملوں کا اندیشہ

امریکی تھنک ٹینک ‘اسٹریٹ فور’ کے اِس انتباہ کے ایک روز بعد کہ پاکستان سے سرگرم دہشت گرد لشکرِ طیبہ دہلی میں اکتوبر میں ہونے والے کامن ویلتھ کھیلوں کے دوران دہشت گردانہ حملے کر سکتا ہے، کھیلوں اور کھلاڑیوں کی سکیورٹی کے سلسلے میں فکر مندی بڑھ گئی ہے۔

اِس سلسلے میں انڈین اولمپک ایسو سی ایشن کے صدر سُریش کلماتی نے ہفتے کے روز نئی دہلی میں وزیرِ داخلہ پی چدم برم سے ملاقات کی، اور ذرائع کے مطابق، کھیلوں کے دوران سکیورٹی انتظامات پر تبادلہٴ خیال کیا۔

سریش کلماتی جو کہ کامن ویلتھ گیمز 2010ء کی تنظیمی کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں، کسی بھی قسم کے خطرے سے پاک سکیورٹی انتظامات چاہتے ہیں۔

بھارت پہلی بار کامن ویلتھ کھیلوں کی میزبانی کر رہا ہے۔ لہٰذا، دہلی کی حکومت کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت بھی کوئی خطرہ مول لینے کو تیار نہیں ہے اور سلامتی کے غیر معمولی انتظامات کیے جارہے ہیں۔

خیال رہے کہ امریکی تھنک ٹینک کے نائب صدر اسٹیورٹ نے خبررساں ادارے، پی ٹی آئی سے بات چیت میں کھیلوں کے دوران دہشت گردانہ حملوں کا اندیشہ ظاہر کیا ہے۔

اُن کے مطابق، فروری میں ہونے والے دھماکوں کے دو روز بعد یعنی 13فروری کو القاعدہ سے وابستہ مطلوب مبینہ دہشت گرد الیاس کشمیری نے ہاکی ورلڈ کپ، انڈین پریمیر لیگ، کرکٹ مقابلوں اور کامن ویلتھ کھیلوں کے دوران حملوں کی دھمکی دی تھی۔

واضح رہے کہ کامن ویلتھ کھیلوں میں 70سے زائد ممالک حصہ لے رہے ہیں اور یہ مقابلے تین سے 14اکتوبر تک چلیں گے۔