خلیج بنگال میں تین کشتیاں ڈوبنے سے 19 ماہی گیر لاپتا

سندربن کے علاقے میں ماہی مچھلیاں پکڑنے کے لیے اپنی کشتی سمندر کی جانب دھکیل رہے ہیں۔ فائل فوٹو

بھارت کی مشرقی بندرگاہ کے قریب خلیج بنگال میں طوفاني لہروں کے نتیجے میں تین کشتیاں الٹنے کے نتیجے میں 19 ماہی گیر ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔

امدادی ٹیمیں ہورکرافٹس اور ہوائی جہاز کی مدد سے سمندر میں لاپتا ماہی گیروں کو تلاش کر رہی ہیں۔

ساحلی محافظوں نے بدھ کے روز بتایا کہ مغربی بنگال کے سندر بن علاقے میں خراب موسم میں پھنس جانے والے افراد میں سے تین کی نعشیں مل گئی ہیں۔

ساحلی محافظوں کے ایک افسر ایم اے وارثی نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ انہیں خدشہ ہے کہ تمام 19 ماہی گیر ہلاک ہو چکے ہیں۔

مغربی بنگال کے وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ماہی گیری کی صنعت سے متعلق قواعد و ضوابط کے مطابق کشتیوں میں لائف جیکٹ پہننے کی ہدایت پر عمل کرائے گی۔

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو نے اپنے مینگروو جنگلات کے باعث سندربن کو عالمی اثاثوں میں شامل کر رکھا ہے ۔ اس علاقے میں ہزاروں ماہی گیر آباد ہیں جو سارا سال مچھلیاں پکڑ تے رہتے ہیں۔

مون سون کے دنوں میں ساحلی علاقوں میں خراب موسم اور طوفان کے باعث کشتی رانی خطرے سے خالی نہیں ہوتی۔