اپنی 80 ویں سالگرہ کے ایک روز بعد، صدر جو بائیڈن نے 75 سال پہلے شروع ہونے والی ایک دلچسپ روایت میں حصہ لیا ، اور وہ ہے تھینکس گیونگ ٹرکیز کی جان بخشی ۔
اس سال وائٹ ہاؤس میں جن خوش قسمت پرندوں کی جان بخشی کی گئی ان کے نام ہیں : چاکلیٹ اور چپ، دونوں کا وزن تقریباً 21 کلو گرام ہے۔ ان دونوں کو شمالی کیرولائنا کےایک فارم میں پالا گیا تھا ۔
اس موقع پر وائٹ ہاؤس کے ساؤتھ لان میں منعقدہ ایک خوبصورت تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بائیڈن نےکہا کہ یوم تشکر کی اس تعطیل کا مقصد مشکل وقتوں میں اکٹھے ہونا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ تھینکس گیونگ کی روایت یہی ہے کہ ہم ان تمام چیزوں کا شکر ادا کریں جو ہمیں میسر ہیں اور اپنے امریکی ساتھیوں کے ممنون و شکر گزار ہوں جن سے ہم کبھی نہیں مل سکتے لیکن جو ۔۔۔۔ اور عین اسی وقت ایک ٹرکی نے گوبلنگ کی ، جس پر بائیڈن نے کہا، لیجئے وہ شکر گزار ہیں ۔
امریکہ میں ہر سال نومبر کی چوتھی جمعرات کو تھینکس گیونگ یا یوم تشکر منایا جاتا ہے ، وہ دن جب امریکی اپنے خاندان اور دوستوں کے ہمراہ اکٹھے ہو کر خصوصی دعوت اور ضیافت کا اہتمام کرتے ہیں اور زندگی کی نعمتوں کی بہتات پر خدا کا شکر ادا کرتے ہیں۔
اس تہوار کو امریکی معاشرے میں انتہائی اہم مقام حاصل ہے۔ زیادہ تر امریکی اس موقعے کو اپنے خاندان اور عزیزواقارب سے ملنے، ان کے ساتھ کچھ وقت گزارنے اور مل بیٹھ کر کھانا کھانے کا ایک ذریعہ سمجھتے ہیں۔ چنانچہ تھینکس گوونگ کی تعطیل میں امریکی بڑے پیمانے پر سفر کرتے ہیں اور شاہراہوں پر گاڑیوں کی خوب بھیٹر بھاڑ کے مناظرعام دکھائی دیتے ہیں۔
اس خصوصی تہوار کے کھانوں میں میز پر مرکزی حیثیت مرغ کی طرح کے مگر اس کے سائز سے کافی بڑے ایک پرندے،" ٹرکی "کو حاصل ہوتی ہے جس کے ساتھ مکئی، پھلیاں اور کئی دوسری ڈشز کو بھی رکھا جاتا ہے۔ اس موقع پر امریکہ بھر میں لاکھوں ٹرکی قربان کیے جاتے ہیں ۔
یہ وہ روایتی کھانے ہیں جو آج سے 400 سال پہلے تھینکس گیونگ کی پہلی دعوت میں رکھے گئے تھے جس میں یورپ سے امریکہ آنے والے نئے تارکینِ وطن نے مقامی قدیم باشندوں کے ساتھ مل کر شرکت کی تھی ۔
تاریخ کے مطابق اس وقت ہونے والی ضیافت میں دستر خوان پر ٹرکی، آلو کا بھرتہ، شکر قندی، لابسٹر، مچھلی، پھل اور سبزیاں رکھی گئی تھیں۔
اس موقع پر انہوں نے یہ عہد کیا تھا کہ وہ ان نعمتوں کو مل بانٹ کر اور بھائی چارے کے ساتھ اپنی خوش حالی اور ترقی کے لیے استعمال کریں گے۔ اس دن کو تھینکس گیونگ یا یوم تشکر کا نام دیا گیا تھا۔ اب یہ امریکہ کا سب سے بڑا تہوار ہے۔ جس دن عام تعطیل ہوتی ہے ۔ تھینکس گوونگ تہوار کو منانے کے لیے 1863 میں باقاعدہ طور پر عام تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔
امریکہ میں 1870 کے عشرے سے یہ روایت چلی آ رہی ہے کہ تھینکس گیونگ کے موقع پر ٹرکی فارموں کے بعض مالکان صدر کو تحفے میں ٹرکی بجھواتے ہیں۔ 1923 میں وائٹ ہاؤس میں ٹرکی کے اتنی زیادہ تعداد میں تحفے موصول ہوئے کہ اس وقت کے صدر کیلونگ کولج نے ٹرکی کے تحائف پر پابندی لگا دی۔
تاہم اس کے بعد 1940 میں یہ روایت بحال ہو گئی اور تھینکس گیونگ کے موقع پر وائٹ ہاؤس میں ٹرکی کے تحائف دوبارہ آنا شروع ہو گئے اور یہ سلسلہ اب تک جاری ہے۔
تھینکس گیونگ کےتہوار پر وائٹ ہاؤس میں ایک روایت یہ ہے کہ اس دن سے چند روز پہلے صدر، وائٹ ہاؤس میں ایک ٹرکی کی جان بخشی کر کے اسے آزاد کر دیتے ہیں۔
لیکن ٹرکی کی جان بخشی کی روایت کچھ زیادہ پرانی نہیں ہے۔ اس رسم کی ابتدا 1989 میں اس وقت کے صدر جارج ڈبلیو بش نے رکھی تھی اور پہلی بار ایک ٹرکی کو کھانے کی میز کی زینت بننے کی بجائے آزاد کیا گیا تھا۔ اور یہ روایت ابھی تک جاری ہے۔
وائٹ ہاؤس میں پہنچنے والے جو ٹرکی عام معافی سے محروم رہ جاتے ہیں، وہ تھینکس گیونگ کی ضیافت کی میز پر مرکزی پکوان کے طور پر مہمانوں کو پیش کر دیے جاتے ہیں۔ جب کہ معافی پانے والے ٹرکی سٹار بن جاتے ہیں اور انہیں مختلف ریاستوں کے تعلیمی اداروں میں بھیج دیا جاتا ہے، جہاں ان کے اعزاز میں تقریبات اور نمائشیں منعقد ہوتی ہیں۔
جب سے امریکہ میں دنیا کے مختلف حصوں سے بڑی تعداد میں تارکینِ وطن آ کر آباد ہوئے ہیں، ٹرکی بیک کرنے کے انداز اور طریقے بھی بدل گئے ہیں۔ ہر برادری اپنے مصالحوں کے ساتھ ٹرکی کو بیک کرتی ہے اور اسے منفرد ذائقہ دیتی ہے۔
آج کل ٹرکی کے گوشت کے علاوہ ایپل پائی اور حلوہ کدو بھی تھینکس گیونگ کے کھانے کا ایک لازمی حصہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ہر کمیونٹی تھینکس گیونگ کی ضیافت میں اپنے علاقے کی مخصوص ڈشز بھی رکھتی ہے۔
ان ضیافتوں کے دوران ہر موضوع پر بات ہوتی ہے جس میں ملکی سیاست پر بھی خوب گفتگو ہوتی ہے ۔ اس سال ممکن ہے کچھ لوگ اس بارے میں بات کریں کہ گزشتہ تھینکس گیونگ کے مقابلے میں اس سال تھینکس گیونگ کا کھانا اور سفر زیادہ مہنگا کیوں ہے اور اس کےلیے کس کو ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے ۔
امریکن فارم بیورو فیڈریشن اور محکمہ زراعت کے مطابق، افراط زر اور اس کے ساتھ ساتھ ایویئن انفلوئنزا پھوٹنے کی وجہ سے ٹرکی پرندے کی قلت کے باعث اس نومبر میں سپر مارکیٹوں میں پرندوں کی قیمتوں میں 20 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
یوم تشکر کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ اس موقع پر عام امریکی ضرورت مندوں کو بھی اپنی خوشیوں میں شریک کرتے ہیں اور بہت سے امریکیوں کے لیے اس دن کا مطلب اجتماعی باورچی خانوں میں رضاکارانہ طور پر کام کرنا یا کھانے جمع کرنے کی جگہوں پرعطیات دینا ہے۔
جب کہ بعض لوگ مقامی کاروباری اداروں، یا اپنے گرجا گھروں، یہودی عبادت گاہوں، مسجدوں یا مندروں کی طرف سے شروع کی گئی کھانے جمع کرنے کی مہموں میں شرکت کرتے ہیں۔
بہت سے فلاحی ادارے اور افراد، کھانے کی اشیاءتیار کرتے ہیں یا اکٹھی کرتے ہیں اور ، علاقے کے کم آمدنی والے باسیوں کو فوڈ باسکٹس فراہم کرتے ہیں جن میں یومِ تشکر کے روایتی کھانے کی چیزیں، جیسے کرین بیری ساس، پمپکن، تازہ سبزیاں اور ٹرکی شامل ہوتی ہے۔تاکہ غریب لوگ اس روز کے روایتی ڈنر سے محروم نہ رہ جائیں۔
امریکہ میں تھینکس گیونگ یا یوم تشکر گویا تعطیلات کے موسم کا نقطہ آغاز ہے۔ اس دن سے امریکہ بھر میں تعطیلات کا سیزن شروع ہو جاتا ہے جو سالِ نو یعنی یکم جنوری تک جاری رہتا ہے۔
یہ تہوار منانے کے بعد اکثر امریکی کرسمس کی تیاریوں میں مصروف ہو جاتے ہیں۔ تھیکنس گوونگ کے بعد دفتروں کی حاضری کم اور مارکیٹوں کی رونقیں بڑھ جاتی ہیں کیونکہ کرسمس پر اپنے عزیز واقارب اور دوست احباب کو تحفے تحائف دینا امریکی روایت کا ایک اہم حصہ ہے۔
امریکہ میں Thanksgiving سفر کے لحاظ سے سال کا مصروف ترین دِن ہوتا ہے، کیونکہ لاکھوں افراد کاروں یا ٹرینوں میں یا ہوائی سفر کرکے اپنے گھرانوں کے ساتھ مل کر اِس دِن کی ضیافت کھاتے ہیں، اور خدا کا شکر ادا کرتے ہیں ، اُس کی نعمتوں کے لیے ۔