وزیر اعظم ایران اور سعودی عرب کا دورہ کر سکتے ہیں: دفتر خارجہ

Pakistan Foreign Office Spekesman Dr Faisal Press Conference in Islamabad March 07,2019

پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ اس بات کا امکان ہے کہ وزیر اعظم عمران خان ایران اور سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔

جمعرات کو اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے متوقع دورے میں پیش رفت سے میڈیا کو آگاہ کیا جائے گا۔

وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ امریکہ اور چین کے تناظر میں سعودی عرب اور ایران کے دورے سے متعلق سوال پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا وہ اس پر مزید کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے۔

پاکستان کے ذرائع ابلاغ میں گزشتہ دنوں یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ وزیر اعظم عمران خان سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالثی کے لیے دونوں ممالک کا دورہ کریں گے۔

گزشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کے لیے امریکہ میں موجودگی کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات کی تھی۔ عمران خان نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ نے بھی انہیں امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی کم کروانے کے لیے کردار ادا کرنے کا کہا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان اور ایران کے صدر حسن روحانی۔

وزیر اعظم عمران خان نے نیو یارک میں ایران کے صدر حسن روحانی سے بھی ملاقات کی تھی۔ جب کہ امریکہ روانگی سے قبل عمران خان نے سعودی عرب کا بھی دورہ کیا تھا۔

گزشتہ ماہ سعودی عرب کی سب سے بڑی آئل ریفائنری 'آرامکو' کی دو تنصیبات پر حوثی باغیوں نے ڈرون حملے کیے تھے۔ جن سے ان تنصیبات کو نقصان پہنچا تھا۔ امریکہ اور سعودی عرب نے ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرایا تھا۔ تاہم ایران نے ان الزامات کو مسترد کیا تھا۔

'پاکستان اسلحے کی دوڑ میں شامل نہیں ہو گا'

فرانس کی جانب سے بھارت کو رافیل لڑاکا طیاروں کی فراہمی سے متعلق سوال پر ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان خطے میں اسلحے کی دوڑ میں شامل نہ ہونے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ساری توجہ انسانی فلاح و بہبود، تعلیم، صحت اور روزگار کی فراہمی کی جانب مبذول ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا پر زور دیتا ہے کہ وہ اس خطے کو کسی اسلحے کی دوڑ میں نہ دھکیلیں۔ ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاس رافیل ہو یا کوئی اور طیارہ پاکستان اپنا دفاع کرنا جانتا ہے۔

فرانس کی جانب سے بھارت کو رافیل طیاروں کی فراہمی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

'شام کے تنازع کے سیاسی حل کے خواہاں ہیں'

شام کے شمال میں کرد جنگجوؤں کے خلاف ترکی کی فوجی کارروائی پر تبصر ہ کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان شام کی علاقائی سالمیت کی حمایت کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس تنازع کے سیاسی حل کا خواہاں ہے۔

ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان خطے میں ترکی کے جائز سیکورٹی خدشات کی حمایت کرتا ہے۔ کیوں کہ پاکستان خود بھی دہشت گردی کا شکار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے شام کے معاملے پر مثبت کردار ادا کیا ہے اور ہم 35 لاکھ شامی مہاجرین کو پناہ دینے پر ترکی کے معترف ہیں۔