پاکستان اور چین نے اتفاق کیا ہے کہ پرامن افغانستان خطے میں اقتصادی ترقی کا ضامن ہے۔ لہذٰا امن مذاکرات کی بحالی کی کوششیں جاری رہنی چاہئیں۔
بیجنگ میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبے پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبوں کی بروقت تکمیل ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم عمران خان نے ملاقات کے دوران باہمی تعلقات، تنازع کشمیر اور افغانستان کی صورتِ حال پر بھی بات چیت کی ہے۔
چین کے صدر سے ملاقات کے دوران پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے چینی صدر کو بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کی صورتِ حال سے آگاہ کیا۔ عمران خان نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں گزشتہ دو ماہ سے لاک ڈاؤن ہے لہذٰا کشمیری عوام کی تکالیف ختم کرنے کے لیے فوری طور پر کرفیو ہٹانا ضروری ہے۔
بیان کے مطابق چین کے صدر نے پاکستان کی سالمیت اور استحکام اور اہم معاملات پر پاکستانی مؤقف کی حمایت جاری رکھنے کا یقین دلایا۔ چینی صدر نے سی پیک منصوبوں سے متعلق پاکستانی حکام کی سنجیدگی کو بھی سراہا۔
دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ چین کے صدر نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات کی تعریف کی ہے۔ جب کہ صدر شی نے پاکستان کی اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے کی بھی حمایت کی۔
افغانستان کی صورتِ حال پر گفتگو
وزیر اعظم عمران خان اور صدر شی جن پنگ کے درمیان ملاقات میں افغانستان کی صورتِ حال پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔
دفتر خارجہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا ہے کہ پرامن افغانستان خطے میں اقتصادی ترقی اور علاقائی رابطوں کے فروغ کی ضمانت ہے۔ پاکستان اور چین نے افغانستان میں قیام امن کے لیے کوششیں جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
ملاقات کے بعد صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستانی وفد جو مقاصد لے کر چین آیا تھا وہ سب پورے ہو گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ علاقائی معاملات پر چین کی قیادت سے بات چیت ہوئی ہے۔ تنازع کشمیر پر بھی دونوں ممالک کے مؤقف میں اتفاق رائے ہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ طالبان وفد کے دورہ چین اور پاکستان کے حوالے سے بھی دونوں ممالک کی قیادت نے تبادلہ خیال کیا ہے۔
وزیر اعظم عمران خان اور صدر شی جن پنگ کی ملاقات پر چین کی وزارتِ خارجہ نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کشمیر سمیت دیگر حل طلب تنازعات کے لیے مذاکرات کریں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ تنازع کشمیر پر چین کا مؤقف واضح ہے تاہم بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔