پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف پی ٹی آئی جمعے کو ملک کے مختلف شہروں میں احتجاج کر رہی ہے۔
راولپنڈی اور اسلام آباد کے سنگم پر فیض آباد کے مقام پر ہونے والے احتجاج میں پولیس اور مظاہرین میں تصادم ہوا ہے۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی ہے جب کہ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا ہے۔
عمران خان کے حوصلے بلند ہیں: بابر اعوان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کچھ دیر بعد پاکستانی عوام سے خطاب کریں گے۔
جمعہ کو اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کے حوصلے بلند ہیں۔
عمران خان تھوڑی دیر بعد اپنی قوم سے خطاب کریں گے۔ کپتان کے حوصلے بلند ہیں۔ الحمدللّٰہ
— Babar Awan (@BabarAwanPK) November 4, 2022
اس سے قبل پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری کی جانب سے کہا گیا تھا کہ عمران خان شوکت خانم اسپتال میں پارٹی کی سینئر قیادت کے اجلاس کی صدارت کریں گے، جس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
عمران خان کا مطالبہ پورا ہونے تک احتجاج جاری رہے گا: اسد عمر
پاکستان تحریکِ انصاف نے حکومت مخالف لانگ مارچ جاری رکھنے اور جمعے کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ آج ملک بھر میں احتجاج کیا جائے گا اور جب تک عمران خان کا مطالبہ پورا نہیں ہوتا ملک بھر میں احتجاج جاری ہے گا۔
عمران خان لاہور کے شوکت خانم اسپتال میں زیرِ علاج ہیں جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔ وہ جمعرات کو وزیر آباد میں قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے تھے۔
لاہور سے وائس آف امریکہ کے نمائندے ضیا الرحمٰن کے مطابق ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ عمران خان نے جمعے کی صبح چہل قدمی بھی کی ہے اور دوپہر کے قریب ان کے دوسرے چیک اَپ کے بعد ان کی صحت سے متعلق مزید آگاہ کیا جائے گا۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب عمران خان کو آپریشن کے بعد الگ کمرے میں منتقل کر دیا گیا تھا۔
آج نماز جمعہ کے بعد تمام ملک میں احتجاج ہو گا. جب تک عمران خان کا مطالبہ پورا نہیں ہوتا، ملک گیر احتجاج جاری رہے گا
— Asad Umar (@Asad_Umar) November 4, 2022
فائرنگ کے واقعے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری
پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق لانگ مارچ کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کے کنٹینر پر فائرنگ سے ایک شخص ہلاک جب کہ عمران خان سمیت 13 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کنٹینر پر پستول کی گولیاں نیچے سے اوپر یعنی کنٹینر کی طرف چلائی گئیں جب کہ دیگر گولیاں اوپر سے نیچے کی طرف چلائی گئی تھیں۔
رپورٹ کے مطابق جائے وقوعہ سے گیارہ گولیوں کے خول ملے ہیں جن میں سے دو خول کسی بندوق کے اور 9 خول پستول کی گولیوں کے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فائرنگ کرنے والے ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے جب کہ دوسرے شخص کی تلاش جاری ہے۔ رپورٹ کے مطابق حراست میں لیے جانے والے شخص نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا ہے کہ وہ عمران خان کو مارنے کی نیت سے آیا تھا۔
پولیس نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں لکھا ہے کہ محکمۂ داخلہ پنجاب نے لانگ مارچ کے منتظمین کے لیے 26 اکتوبر کو قواعد و ضوابط سے متعلق ایک ہدایت نامہ جاری کیا تھا۔ جس میں کہا گیا تھا کہ لانگ مارچ انتظامیہ اور متعلقہ حکام حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائیں۔
مبینہ حملہ آور کا دوسرا بیان جاری
عمران خان پر قاتلانہ حملہ کرنے والے مبینہ ملزم نوید کا پولیس کا دیا گیا دوسرا بیان سامنے آ گیا ہے۔
ویڈیو بیان میں ملزم کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ عمران خان کے بچنے پر انہیں دکھ ہوا ہے کیوں کہ جو مقصد تھا وہ پورا نہیں ہوا۔
بیانیہ بنانے والے کو پہلی ویڈیو وائرل کرنے کے بعد احساس ہوا اور پھر نیا بیانیہ گھڑ کر اس پر تیاری کے ساتھ ایک اور ویڈیو ریکارڈ کرکے وائرل کر دی۔ شاباش پاکستانی تو بے وقوف ہیں کہ جو تم کرو گے مان لیں گے۔ pic.twitter.com/JgRzD8g1Dk
— Imran Khan (@ImranRiazKhan) November 4, 2022
تفتیشی افسران کے اس سوال پر عمران خان کو مارنے کا کیا مقصد تھا؟ اس پر مبینہ ملزم نے دعویٰ کیا کہ "عمران خان کہتے ہیں میں نبی ہوں جس طرح پیغمبر اسلام نے لوگوں میں نکل کر پیغام دیا اس طرح میں آپ کو پیغام دے رہا ہوں۔"
مبینہ ملزم نوید کے مطابق عمران کے کلپس اس کے موبائل میں موجود ہیں اور ان کے بیانات کے بعد ضمیر نے یہ تسلیم نہیں کیا کہ عمران خان کی بات کو تسلیم کیا جائے۔
عمران خان کو دو گولیاں لگیں: وزیرِ صحت پنجاب
وزیرِ صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ عمران خان کا میڈیکو لیگل ٹیسٹ ہو گیا ہے اور ان کی حالت بہتر ہے۔
یاسمین راشد کے مطابق عمران خان کو دو گولیاں لگی ہیں اور خوش قسمتی سے ان کی ہڈی محفوظ رہی ہے۔
شوکت خانم اسپتال کے باہر گل دستوں کے ڈھیر
عمران خان لاہور کے شوکت خانم اسپتال میں زیرِ علاج ہیں جہاں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور غیر متعلقہ افراد کے اسپتال میں داخلے پر پابندی ہے۔
جمعے کی صبح عمران خان کے چاہنے والوں کی بڑی تعداد اسپتال کے باہر پہنچی اور اسپتال کے مرکزی دروازے پر گل دستے رکھنا شروع کر دیے۔ گل دستوں پر عمران خان کی جلد صحت یابی سے متعلق پیغامات لکھے گئے ہیں۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی حالت تسلی بخش بتائی جا رہی ہے اور وہ اس وقت لاہور کے شوکت خانم اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔ اسپتال کے باہر گل دستوں کے ڈھیر موجود ہیں جن پر عمران خان کی جلد صحت یابی سے متعلق پیغامات بھی لکھے ہوئے ہیں۔#ImranKhan #VOAUrdu pic.twitter.com/lxz6HfeR9d
— VOA Urdu (@voaurdu) November 4, 2022
'لانگ مارچ جاری رہےگا'
پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پارٹی کی سینئر قیادت کا جمعے کو لاہور میں اجلاس طلب کیا گیا ہے جب کہ لانگ مارچ بھی جاری رہے گا۔
فواد چوہدری کے مطابق جب تک عام انتخابات کا اعلان نہیں کیا جاتا اس وقت تک عوام کے حقوق کی یہ تحریک جاری رہے گی۔
عمران خان اس وقت آپریشن تھیٹر میں ہیں اللہ ان کی حفاظت کرے، کل سینئر لیڈرشپ کا اجلاس لاہور میں طلب کیا گیا ہے، #حقیقی_آزادی_مارچ جاری رہے گا اور جب تک عام انتخابات کا اعلان نہیں کیا جاتا عوام کے حقوق کی یہ تحریک جاری رہے گی۔
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) November 3, 2022
جرمن سفارت خانے کا ویزہ سیکشن آج بند رکھنے کا اعلان
پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفریڈ گریننس نے کہا ہے کہ پاکستان کی موجودہ صورتِ حال کے پیشِ نظر آج ویزہ سیکشن بند رہے گا۔
In light of the current situation our visa section will remain closed for today.
— Alfred Grannas (@GermanyinPAK) November 4, 2022
'عمران خان ٹھیک ہیں اور بات چیت کر رہے ہیں'
عمران خان کے معالج ڈاکٹر فیصل سلطان کے مطابق عمران خان بالکل ٹھیک ہیں اور وہ بات چیت کر رہے ہیں۔ درد کی وجہ سے انہیں دوائیاں دی گئی ہیں۔
ان کے بقول عمران خان کو لگنے والی گولیوں کے کچھ ٹکڑے ان کی ٹانگ میں موجود ہیں جس سے ان کی ہڈی معمولی سی متاثر ہے۔
واضح رہے کہ لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کے نتیجے میں زخمی ہونے کے بعد انہیں فوری طور پر شوکت خانم اسپتال پہنچایا گیا تھا۔
عمران خان کے معالج ڈاکٹر فیصل سلطان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ عمران خان کی حالت اب بہتر ہے اور ان کا علاج جاری ہے۔ اس سے پہلے وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران ان کے کنٹینر پر فائرنگ میں زخمی ہونے کے بعد عمران خان کو فوری طور پر شوکت خانم ہسپتال پہنچایا گیا تھا۔ #imrankhan pic.twitter.com/pGs9wuPg2W
— VOA Urdu (@voaurdu) November 3, 2022