آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے ایک ارب ڈالر قرض کی منظوری دے دی

امریکہ کے دارلحکومت واشنگٹن ڈی سی میں واقع عالمی مالیاتی ادارے کے صدر دفتر کے باہر کا منظر (فائل)

اپنے بیان میں آئی ایم ایف نے بتایا ہے کہ پاکستان کی معیشت کووڈ نائنٹین کی وبا سے پیدا ہونے والی مشکلات کے باوجود متواتر بحال ہو رہی ہے۔ تاہم، معاشی توازن میں خلا بڑھا ہے اور خطرات اب بھی موجود ہیں

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے ایک بلین ڈالر قرض کی منظوری دے دی ہے۔ یہ رقم پاکستان کی معیشت کو مشکلات سے نکالنے کے پیکج کا حصہ ہے اور پاکستان کی حکومت کی طرف سے سرکاری اخراجات میں کمی، ٹیکس وصولیوں میں اضافے اور مرکزی بنک کو مزید خود مختار بنانے سے متعلق اصلاحات کے بعد منظور کی گئی ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2019 میں طے پانے والے معاہدے کے مطابق پاکستان کے لیے ضروری یہ قسط پچھلے سال جاری ہونا تھی، لیکن پاکستان کی طرف سے شرائط کی تعمیل میں تاخیر کے سبب اس قسط کو روک لیا گیا تھا۔ کرونا وائرس کے دوران حکومت کو عوام اور حزب اختلاف کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا رہا ہے۔

پاکستان کے وزیر خزانہ شوکت ترین نے ٹوئنٹر پر بدھ کی رات اس قسط کے اجرا کا اعلان کرتے ہوئے خبر کا خیر مقدم کیا۔ آئی ایم ایف نے بتایا ہے کہ پاکستان کے لیے چھ بلین ڈالر کے بیل آوٹ پیکچ میں سے اس قسط کے بعد ادا ہونے والی رقم تین ارب ڈالر ہو جائے گی۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب پاکستان کو کووڈ نائنٹین کی پانچویں لہر کا سامنا ہے۔حکام کے مطابق اس عالمی وبا نے پاکستان کی معیشت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

آئی ایم ایف نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ پاکستان کی معیشت کووڈ نائنٹین کی وبا سے پیدا ہونے والی مشکلات کے باوجود متواتر بحال ہو رہی ہے۔ تاہم، معاشی توازن میں خلا بڑھا ہے اور خطرات اب بھی موجود ہیں۔

(خبر کا مواد اے پی سے لیا گیا)