الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم؛ عمر امین گنڈاپور کو الیکشن لڑنے کی اجازت

فائل فوٹو

اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے ڈیرہ اسماعیل خان سے میئر کے لیے امیدوار عمر امین گنڈا پور کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عمر امین گنڈا پور کو الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔پی ٹی آئی امیدوار نے کمیشن کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

ہائی کورٹ نے جمعے کو درخواست پر سماعت کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے عمر امین گنڈا پور کو الیکشن لڑنے کا اہل قرار دیا ہے۔

اس سے قبل کمیشن نے پیر کو اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ عمر امین گنڈا پور انتخابی قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں اور ان کے بھائی انتخابات میں سیاسی اثر و رسوخ اور سرکاری وسائل استعمال کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ عمر امین تحریک انصاف کے رکنِ قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و شمالی علاقہ جات علی امین گنڈاپور کے بھائی ہیں۔

SEE ALSO: خیبر پختونخوا: بلدیاتی انتخابات میں تحریک انصاف کو بڑا دھچکا، میئر کا امیدوار نااہل قرار

اسلام آباد ہائی کورٹ نے خیبر پختونخوا کے وزیرِ ٹرانسپورٹ شاہ محمد وزیر کی نااہلی کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دے دیا ہے۔ تاہم عدالت نےتحصیل بکاخیل کے چیئرمین کے عہدے پر انتخابات کے لیے شاہ محمد کے صاحبزادے ہارون رشید کی نااہلی کے کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔

یکم فروری کو الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پولنگ کے دوران گڑ بڑ اور انتخابی عملے کو ہراساں کرنے کے الزام میں شاہ محمد وزیر کو ہر قسم کے سیاسی اور سرکاری عہدے کے لیے پانچ سال کے لیے نا اہل قرار دیا تھا جب کہ ان کے صاحبزادے ہارون رشید کو بلدیاتی انتخابات لڑنے کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔

ڈیرہ اسماعیل خان کے میئر کا انتخاب اتنا اہم کیوں؟

خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں جمعیت علماء اسلام (ف) سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری تھی اور حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کا میئر کے لیے کوئی امیدوار کامیاب نہیں ہو سکا تھا۔ اس لیے 27 مارچ کو بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں دیگر شہروں کے مقابلے میں ڈیرہ اسماعیل خان کی میئر کی نشست تمام جماعتوں کے نزدیک اہم سمجھی جا رہی ہے۔

ڈیرہ اسماعیل خان سے سٹی میئر کے عہدے کے انتخاب کے لیے پی ٹی آئی کے عمر امین گنڈاپور کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر فیصل کریم کنڈی بھی میدان میں ہیں۔

جمعیت علماء اسلام(ف) نے میئر شپ کے لیے مولانا فضل الرحمٰن کے ایک قریبی ساتھی کفیل نظامی کو نامزد کیا ہے جن کی کامیابی کے لیے مقامی قیادت سر توڑ کوششیں کر رہی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان کے میئر کی نشست پر کانٹے کے مقابلے کی توقع ہے۔