بھارت میں کرونا کیس چین سے زیادہ، ممبئی کے اسپتالوں میں جگہ کم پڑنے لگی

ممبئی کے اسپتالوں میں مریضوں کا دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔

بھارت میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد چین سے بھی زیادہ ہو گئی ہے جب کہ وائرس کے پھیلاؤ کے سبب ممبئی کے اسپتالوں میں صورتِ حال قابو سے باہر ہو رہی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ہفتے کو ملک بھر میں کرونا کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 85 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔ جس کے بعد ملک میں مریضوں کی تعداد چین سے بھی تجاوز کر گئی ہے، جہاں وائرس سے لگ بھگ 84 ہزار افراد متاثر ہوئے تھے۔

بھارت کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ گو کہ ملک میں کیسز بڑھ رہے ہیں، لیکن لاک ڈاؤن کے باعث وائرس کے پھیلاؤ میں بھی کمی آئی ہے۔

بھارت کے کاروباری طبقے، ورکنگ کلاس اور ریاستوں کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی پر لاک ڈاؤن اٹھانے اور معاشی سرگرمیاں بحال کرنے کے لیے دباؤ بڑھ رہا ہے۔ لیکن حکومت نے لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کا عندیہ دے دیا ہے۔

کیسز میں اضافے کے باوجود بھارت میں اموات کی شرح چین کے مقابلے میں اب بھی کم ہے۔ بھارت میں اب تک وائرس سے 2752 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ چین میں 4600 سے زائد افراد وائرس کے ہاتھوں موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔

Your browser doesn’t support HTML5

دہلی کے غریبوں پر کرونا وائرس کے اثرات

بھارت کے وزیر صحت ہرش وردھن کا کہنا ہے کہ انفیکشن پھیلنے کی شرح میں کمی آئی ہے۔ لاک ڈاؤن سے قبل لگ بھگ چار روز میں کیس دگنا ہو رہے تھے۔ لیکن لاک ڈاؤن کے بعد اب 11 روز بعد کیسز میں سو فی صد اضافہ ہو رہا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ "بلاشبہ لاک ڈاؤن کا بہت فائدہ ہوا ہے۔ اس سے ہمیں وقت ملا ہے کہ ہم اپنے شعبہ طب کو مزید سہولیات سے آراستہ کر کے اس مہلک بیماری کا بہتر طور پر مقابلہ کر سکیں۔"

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ اموات کی شرح میں کمی کی بنیادی وجہ بیماری کی شدت میں کمی ہے۔ بہت سے لوگوں کو معمولی علامات ظاہر ہوئیں اور وہ صحت یاب ہو گئے۔

بھارت کا معاشی مرکز سمجھے جانے والا شہر ممبئی وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ جہاں کے اسپتالوں پر اب بوجھ بڑھتا جا رہا ہے۔

ممبئی کے اسپتالوں میں بیڈز کی کمی، مردہ خانوں میں نعشیں رکھنے کی گنجائش ختم اور مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

ممبئی کے ایک اسپتال کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اُن کے پاس اتنے بیڈز نہیں کہ وہ مزید مریضوں کا بوجھ برداشت کر سکیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مارچ میں ایک یا دو مشتبہ مریض آتے تھے۔

لیکن اپریل کے آخر سے ہر روز 50 سے 100 مریض بھی آ رہے ہیں۔ جن میں سے 80 فی صد کے ٹیسٹ مثبت آ رہے ہیں۔

وزارت صحت کی ایک سینئر اہلکار ڈکشا شاہ نے فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کو بتایا کہ ممبئی میں کرونا کے 4500 مریضوں کے لیے بیڈز دستیاب ہیں۔ البتہ ہم استعداد بڑھانے کی ہر وقت کوشش کر رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ ایک ہزار بستروں پر مشتمل فیلڈ اسپتال جلد قائم ہو جائے۔

'وزیر اعظم مودی غریبوں کو رقوم دیں'

بھارت میں حزب اختلاف کی جماعت انڈین نیشنل کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے وزیر اعظم مودی کو مشورہ دیا ہے کہ قرض کے بجائے غریب عوام کو نقد رقوم دیں۔

اُنہوں نے وزیر اعظم مودی کی جانب سے اعلان کردہ 265 ارب ڈالر کے پیکج پر تنقید کرتے ہوئے نظرثانی کا مطالبہ کر دیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ غریب آدمی پس رہا ہے۔ مزدور سڑکوں پر مارے مارے پھر رہے ہیں۔ اُنہیں فوری طور پر رقم کی ضرورت ہے۔

راہول گاندھی نے خبردار کیا کہ اگر وزیر اعظم مودی نے درست اقدامات نہ کیے تو صورتِ حال تباہ کن ہو سکتی ہے۔

راہول گاندھی نے کہا کہ کرونا وائرس کے باعث بے روزگار ہونے والوں میں کم سے کم 7500 روپے فی کس فوری طور پر اُن کے بینک اکاؤنٹس میں منتقل کیے جائیں۔