کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے دنیا کے بیشتر ممالک میں لاک ڈاؤن کے سبب لوگ اپنے گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ کئی بے وقت ہونے والی اِن طویل چھٹیوں سے بیزار ہو چکے ہیں اور ان کے لیے سب سے اہم سوال یہ ہے کہ یہ وقت کیسے گزارا جائے۔
ایسے میں تفریح اور وقت گزارنے کا ایک دلچسپ مشغلہ فلمیں دیکھنا بھی ہوسکتا ہے۔ یوں بھی ہالی وڈ فلموں کے لیے وبائی امراض یا وائرس سے پھیلنے والی مہلک بیماریوں کا موضوع کوئی نیا نہیں ہے۔ 25 سال سے بھی زائد عرصے سے ان موضوعات پر فلمیں بن رہی ہیں۔
ان فلموں میں بہت سی فلمیں ہِٹ اور کچھ میگا ہِٹ بھی رہیں۔
کرونا وائرس کی وبا کے دوران اِن فلموں کو دیکھنے کا رجحان بڑھ رہا ہے اور گھروں میں قید لوگ ایسی فلموں کی تلاش میں ہیں جنہیں دیکھ کر ایک جانب انہیں کرونا وائرس سے متعلق معلومات حاصل ہوسکیں تو دوسری جانب یہ فلمیں ان کے لیے تفریح کا باعث بھی ہوں۔
فلم بینوں کی آسانی کے لیے مہلک وائرسز کے موضوعات پر اب تک بننے والی فلموں اور ٹی وی سیریز کا یہ انتخاب مقبولیت اور فلموں کی کامیابی کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
1. ورلڈ وار زی
یہ فلم 2013 میں ریلیز ہوئی تھی اور اس کی کہانی اقوامِ متحدہ کے سابق ملازم جیری لین کے گرد گھومتی ہے۔ جو زومبیز کے خلاف اعلانِ جنگ کرتا ہے۔ دنیا میں پھیلنے والی ایک عجیب و غریب بیماری کی بدولت ایک کے بعد ایک ملک متاثر ہوتا چلا جاتا ہے اور دنیا کی بیشتر آبادی زومبیز میں تبدیل ہوجاتی ہے۔
اس فلم کے ہدایت کار مارک فوسٹر تھے۔ جب کہ کاسٹ میں بریڈ پِٹ، میریلی اینوس، ڈینیلا کرٹس اور جیمز ڈیل شامل ہیں۔
2. 28 ڈیز لیٹر
فلم '28 ڈیز لیٹر' سن 2002 میں ریلیز ہوئی تھی۔ اس فلم نے مقبولیت کے کئی ریکارڈز بنائے۔
فلم کا موضوع برطانیہ میں پھیلنے والے پراسرار اور لاعلاج وائرس اور اس سے ہونے والی تباہی ہے۔ فلم میں صرف چار ہفتوں کے دوران وائرس کے حملے سے بچ جانے والے مُٹھی بھر افراد کی بقا کو خوب صورت انداز میں عکس بند کیا گیا ہے۔
اس کے ڈائریکٹر ڈینی بوائل اور فن کاروں میں سیلین مرفی، نومی ہیرس، کرسٹوفر ایکلیسٹن اور ایلیکس پامر شامل ہیں۔
3. دی اسٹینڈ
سن 1994 میں ریلیز ہونے والی منی ٹی وی سیریز 'دی اسٹینڈ' میں ایک مہلک بیماری سے دنیا کی بیشتر آبادی کو ہلاک ہوتے دکھایا گیا ہے۔ جب کہ بچ جانے والے افراد دو الگ الگ گروپوں میں تقسیم ہو جاتے ہیں۔
4. کنٹینمنٹ
یہ سن 2016 میں ریلیز ہونے والی ٹی وی سیریز تھی جس میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح امریکی ریاست اٹلانٹا میں اچانک ایک وبا پھیلتی ہے جس سے بچنے کے لیے پورے شہر کو قید خانے جیسے قرنطینہ میں تبدیل کر دیا جاتا ہے۔
قید خانے میں پھنس جانے والے افراد پر کیا گزرتی ہے، یہی اس کی اصل کہانی ہے۔ اس سیریز میں کلوڈیا بلیک، کرس ووڈ، کرسٹینا موسز اور ڈیوڈ گیسی کے کرداروں کو بہت پسند کیا گیا۔
5. سائیڈ افیکٹس
فلم سائیڈ افیکٹس سن 2013 کی مقبول فلموں میں شامل تھی۔ فلم میں ایک نوجوان لڑکی کو ایک انجان مرض سے زندگی کی جنگ لڑتے دکھایا گیا ہے جس کا مرض اپنے نفسیاتی ڈاکٹر کی تجویز کردہ ایک نئی دوا کے ذریعے مزید شدت اختیار کرجاتا ہے۔
6. آؤٹ بریک
سن 1995 میں بننے والی اس فلم میں امریکی ریاست کیلی فورنیا کے ایک شہر میں پھیلتے ہوئے مہلک وائرس کا علاج تلاش کرنے کے لیے فوجی جدوجہد کو دکھایا گیا ہے۔
اس وائرس کے پھیلنے کا سبب ایک بندر ہوتا ہے جو افریقہ سے امریکہ لایا گیا تھا۔
7. بلائنڈ نیس
سن 2008 میں ریلیز ہونے والی فلم بلائنڈنیس میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح ایک شہر ایک انجانی وبا کے باعث اندھے پن میں مبتلا ہو رہا ہے اور ایک خاتون اندھے ہونے کا ناٹک کرکے اپنے خاندان کو بچانے کی جدوجہد کر رہی ہیں۔
8. دی گرل ود آل دی گفٹس
فلم میں ایک سائنس دان اور نوجوان لڑکی کی ایک ایسی دنیا میں بقا کی جدوجہد کو دکھایا گیا ہے جس کی بیشتر آبادی زومبیز میں تبدیل ہوچکی ہے۔ اسے 2016 کی کامیاب فلموں میں شمار کیا جاتا ہے۔
9. پونٹی پول
فلم کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کے ایک چھوٹے سے شہر میں کام کرنے والے ریڈیو میزبان کے گرد گھومتی ہے جس کے شہر کی بیشتر آبادی عجیب و غریب وائرس کا شکار ہونے کے بعد زومبیز میں تبدیل ہوگئی ہے اور وہ باقی ماندہ لوگوں کو ریڈیو کے ذریعے وائرس اور زومبیز کا شکار ہونے سے بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ یہ فلم سن 2008 میں ریلیز ہوئی تھی۔
10. دی کریزیز
فلم دی کریزیز آج سے دس سال پہلے ریلیز ہوئی تھی۔ فلم میں ایک زرعی قصبے کے چند لوگوں کی بقا کی جدوجہد دکھائی گئی ہے۔ قصبے میں ایک طیارہ گرنے کے نتیجے میں عجیب وائرس پھیل گیا ہے جس نے آبادی کو تشدد پر مائل نفسیاتی مریضوں میں تبدیل کردیا ہے۔