این ڈی ایم کے اعداد و شمار کے مطابق ان سیلابوں سے پچاس لاکھ افراد متاثر ہوئے، پانچ سو افراد ہلاک اور تین ہزار کے لگ بھگ زخمی ہوئے، جب کہ چھ لاکھ سے زیادہ مکانوں کو نقصان پہنچا ۔
امریکہ میں قائم فلاحی ادارہ ہیلپنگ ہینڈز ، اپنے مختلف منصوبوں کے ذریعے پاکستان کے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو مدد فراہم کررہاہے۔ اور حالیہ سیلابوں کے بعد سے اب تک تین لاکھ افراد تک خوراک، ادویات پینے کا صاف پانی اور طبی سہولتیں فراہم کرچکاہے۔
23 نومبر کو وائس آف امریکہ کے ساتھ اپنے انٹرویو ہیلپنگ ہینڈ کے پاکستان کے لیے کنٹری ڈائریکٹر فضل الرحمان نے بتایا کہ پاکستان کے حالیہ سیلاب گزشتہ برسوں کے سیلابوں سے اس لحاظ سے مختلف تھے کہ یہ دریائےسند ھ میں طغیانی کی وجہ سے نہیں آئے ،بلکہ ان کی وجہ ملک کے مختلف حصوں میں ہونے والی شدید بارشیں تھیں۔
این ڈی ایم کے اعداد و شمار کے مطابق ان سیلابوں سے پچاس لاکھ افراد متاثر ہوئے، جب کہ ذرائع ابلاغ کے مطابق سیلابوں کی زد میں آکر پانچ سو افراد ہلاک اور تین ہزار کے لگ بھگ زخمی ہوئے، جب کہ چھ لاکھ سے زیادہ مکانوں کو نقصان پہنچا۔
فضل الرحمان نے بتایا کہ ان کے ادارے ہیپپنگ ہینڈ نے بلوچستان اور سندھ کے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ سات اضلاع قلعہ سیف اللہ ، جعفرآباد اور لورالائی اور ڈی جی خان، راجن پور ، اور جیکب آباد کشمور میں لوگوں کی مدد کے لیے کئی پراجیکٹس شروع کیے۔
ان کا کہناتھا کہ ہیلپنگ ہینڈ نے سیلابوں کے پہلے ہفتے میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ افراد کو فوری مدد کی اشیا فراہم کیں اور جن علاقوں میں لوگوں کے پاس چولہا جلانے کا کوئی ذریعہ باقی نہیں رہاتھا، وہاں تقریباً 25 ہزار افراد کو ایک ہفتے تک پکا پکایا کھانا فراہم کیا ، تاوقتکہ وہ آگ جلانے کے قابل ہوگئے۔
ادارے نے اپنی دو ہنگامی ایمنولینسز اور دو موبائیل طبی یونٹس کے ذریعے26 ہزار سے زیادہ لوگوں کو طبی امداد فراہم کی۔
فضل الرحمان نے بتایا کہ ہیلپنگ ہینڈ نے مختلف متاثرہ علاقوں اور کیمپوں میں90ہزار سےزیادہ افراد کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ ہیلپنگ ہینڈ نے اب بلوچستان، پنجاب اورسندھ کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں بحالی کاکام شروع کر دیا ہے۔
فضل الرحمان نے بتایا کہ ہیلپنگ ہینڈ اب تک امریکہ سے سیلاب زدگان کی امدا دکے لیے خوراک، کپڑے، ادویات اور دیگر ضروری اشیا کے23 کنٹینیرز پاکستان بھجواچکاہے۔
23 نومبر کو وائس آف امریکہ کے ساتھ اپنے انٹرویو ہیلپنگ ہینڈ کے پاکستان کے لیے کنٹری ڈائریکٹر فضل الرحمان نے بتایا کہ پاکستان کے حالیہ سیلاب گزشتہ برسوں کے سیلابوں سے اس لحاظ سے مختلف تھے کہ یہ دریائےسند ھ میں طغیانی کی وجہ سے نہیں آئے ،بلکہ ان کی وجہ ملک کے مختلف حصوں میں ہونے والی شدید بارشیں تھیں۔
این ڈی ایم کے اعداد و شمار کے مطابق ان سیلابوں سے پچاس لاکھ افراد متاثر ہوئے، جب کہ ذرائع ابلاغ کے مطابق سیلابوں کی زد میں آکر پانچ سو افراد ہلاک اور تین ہزار کے لگ بھگ زخمی ہوئے، جب کہ چھ لاکھ سے زیادہ مکانوں کو نقصان پہنچا۔
فضل الرحمان نے بتایا کہ ان کے ادارے ہیپپنگ ہینڈ نے بلوچستان اور سندھ کے سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ سات اضلاع قلعہ سیف اللہ ، جعفرآباد اور لورالائی اور ڈی جی خان، راجن پور ، اور جیکب آباد کشمور میں لوگوں کی مدد کے لیے کئی پراجیکٹس شروع کیے۔
Your browser doesn’t support HTML5
ان کا کہناتھا کہ ہیلپنگ ہینڈ نے سیلابوں کے پہلے ہفتے میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ افراد کو فوری مدد کی اشیا فراہم کیں اور جن علاقوں میں لوگوں کے پاس چولہا جلانے کا کوئی ذریعہ باقی نہیں رہاتھا، وہاں تقریباً 25 ہزار افراد کو ایک ہفتے تک پکا پکایا کھانا فراہم کیا ، تاوقتکہ وہ آگ جلانے کے قابل ہوگئے۔
ادارے نے اپنی دو ہنگامی ایمنولینسز اور دو موبائیل طبی یونٹس کے ذریعے26 ہزار سے زیادہ لوگوں کو طبی امداد فراہم کی۔
فضل الرحمان نے بتایا کہ ہیلپنگ ہینڈ نے مختلف متاثرہ علاقوں اور کیمپوں میں90ہزار سےزیادہ افراد کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ ہیلپنگ ہینڈ نے اب بلوچستان، پنجاب اورسندھ کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں بحالی کاکام شروع کر دیا ہے۔
فضل الرحمان نے بتایا کہ ہیلپنگ ہینڈ اب تک امریکہ سے سیلاب زدگان کی امدا دکے لیے خوراک، کپڑے، ادویات اور دیگر ضروری اشیا کے23 کنٹینیرز پاکستان بھجواچکاہے۔