حج اور عید الاضحیٰ کے موقع پر صدر اوباما کی مبارکباد

فائل

اپنے پیغام میں، صدر اوباما نے اِس امید کا اظہار کیا ہے کہ حج پر گئے ہوئے افراد، اور ساتھ ہی دیگر تمام مذاہب کے لوگوں کی جانب سے، ’امن کے لیے مانگی گئی دعائوں کو قبولیت کا شرف حاصل ہوگا‘

امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ حج ایک مقدس عبادت ہے، جس کی سعادت مکہ مکرمہ میں دنیا بھر سے آئے ہوئے 20 لاکھ سے زائد مسلمانوں نے حاصل کی، جِن میں امریکہ کے حجاج کرام بھی شامل ہیں۔

اپنے ایک بیان میں صدر اوباما اور خاتونِ اول مشیل اوباما نے عید الاضحیٰ کے موقع پر دنیا بھر کے مسلمانوں کو پُرجوش مبارکباد پیش کی ہے۔

صدر اوباما نے کہا ہے کہ ’حج اور عید قربانی، غریبوں کی مدد اور مساوات کی علامت ہے‘۔

اُنھوں نے کہا کہ سب کچھ پیچھے چھوڑ کر، دنیا بھر کے لاکھوں مسلمان مکہ اور مدینہ کا سفر کرتے ہیں، اور ایک سادہ سفید کپڑا زیب تن کرتے ہیں، اور سب کے سب خدا کے سامنے کاندھے سے کاندھا ملا کر برابری کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ ’یہ عبادت اس بات کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے کہ کوئی شخص کسی سے برتر نہیں ہے۔ یہ انداز اُس اصول کو سربلند کرتا ہے کہ جس پر یہ ملک وجود میں آیا۔۔۔ وہ اصول ہے ’اِی پلوریبس اینم‘ یعنی، ’کئیوں میں سے ایک‘۔

امریکہ کے حوالے سے، صدر نے کہا کہ، ’نسل، مذہب اور جنس کے فرق کے بغیر عمل، ہمیں اس بات کی یاددہانی کراتا ہے کہ ہمارا قابل رشک تنوع ہی ہمارے ملک کی مضبوطی کا باعث ہے‘۔

صدر اوباما نے کہا ہے کہ ’عید ضرورت مندوں کو کھانا، پناہ اور صحت سےمتعلق خدمات کی فراہمی کا بھی نام ہے‘۔

بقول اُن کے، ’امریکی مسلمانوں نے مذہبی برادریوں سے مل کر ملک اور بیرون ملک بھوک اور تنازع کے شکار افراد کو ہمیشہ مدد فراہم کی ہے‘۔

اُنھوں نے کہا کہ ’ایک بار پھر، ایسی ہی شدید ضرورت کے وقت، امریکی مسلمان تنظیمیں مہاجرین کے بحران کے سلسلے میں متاثرین کو امداد فراہم کرنے میں سب سے آگے ہیں‘۔

صدر اوباما نے اس امید کا اظہار کیا کہ حج پر گئے ہوئے افراد اور ساتھ ہی دیگر تمام مذاہب کے لوگوں کی جانب سے امن کے لیے مانگی گئی دعائوں کو قبولیت کا شرف حاصل ہوگا۔

صدر اوباما نے عید کی خوشیاں منانے والے تمام مسلمانوں کو اپنی طرف سے اور اپنے اہل خانہ کی جانب سے ’عید مبارک‘ کی نیک تمنائیں پیش کی ہیں۔