امریکہ بھر میں ہزاروں طالب علموں اور اساتذہ نے تعلیمی اداروں میں فائرنگ کے واقعات کے خلاف مظاہروں میں شرکت کی۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ ان مظاہروں کا مقصد امریکی اسکولوں میں بڑھتے ہوئے ہلاکت خیز تشدد کے خلاف کانگریس کی سست روی پر آواز اٹھانا ہے۔
یہ مظاہرہ ہر جگہ وہاں کے مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے شروع ہوا اور 17 منٹ تک جاری رہا۔
17 کے ہند سے کا انتخاب اس لیے کیا گیا تھا کیونکہ ریاست فلوریڈا کے شہر پارک لینڈ میں واقع میرجوری سٹون مین ڈگلس ہائی سکول میں ویلنٹائن ڈے پر ایک شخص نے فائرنگ کر کے 17 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
منتظمین کا کہنا ہے کہ امریکہ بھر اور دنیا کے کئی علاقوں میں ایسے تقریباً تین ہزار مظاہرے ہو رہے ہیں۔
واشنگٹن میں طالب علموں نے صدر کی رہائش گاہ وہائٹ ہاؤس کے سامنے 17 منٹ تک مظاہرہ کیا اور اسلحے پر کنٹرول سے متعلق پالسیاں بنانے پر زور دیا۔
اسکول انتظامیہ کی اجازت کے بغیر مظاہروں میں حصہ لینے والے طالب علموں کے خلاف انضباطي کارروائی ہو سکتی ہے۔ لیکن زیادہ تر تعلیمی اداروں کے سربراہوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے فلوریڈا کے ایک سکول میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والے 17 طالب علموں کی یاد میں 17 منٹ کے احتجاجي مظاہرے کی اجازت دے دی ہے۔
بدھ کے روز کا مظاہرہ ان کئی مظاہروں میں سے ایک ہے جو آئندہ ہفتوں کے لیے ترتیب دیے گئے ہیں۔
پچھلے ہفتے فلوریڈا نے ہتھیاروں پر پابندی سخت کرنے کے لیے کچھ اقدامات شروع کیے ہیں جن میں اسلحے کی خرید کے لیے کم سے کم عمر 18 سال سے بڑھا کر 21 سال کرنا شامل ہے۔
اس سلسلے میں ایک اور تجویز صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سامنے آئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ٹیچرز کو مسلح کیا جائے۔ تاہم بہت سے ٹیچرز اور طالب علموں نے اس تجویز کی مخالفت کی ہے۔