یونان اور اسپین کی حکومتوں نے شدید عوامی احتجاج اور مخالفت کے باوجود بجٹ میں کٹوتیوں اور سرکاری اخراجات میں کمی سے متعلق نئے اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
واشنگٹن —
یونان اور اسپین کی حکومتوں نے شدید عوامی احتجاج اور مخالفت کے باوجود بجٹ میں کٹوتیوں اور سرکاری اخراجات میں کمی سے متعلق نئے اقدامات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ کئی ہفتوں سے جاری مذاکرات کے بعد بالآخر یونان کی تین جماعتی مخلوط حکومت نے جمعرات کو امداد دینے والے اداروں کی شرائط تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔
مذکورہ اتفاقِ رائے کے تحت یونانی حکومت سرکاری ملازمین کی پیشنوں اور تنخواہوں میں کٹوتیاں کرے گی جب کہ ریٹائرمنٹ کی عمر بھی 65 برس سے بڑھا کر 67 برس کردی جائےگی۔
ان اقدامات کے جواب میں عالمی مالیاتی ادارے یونان کو دیے گئے 'بیل آئوٹ پیکج' کی 15 ارب ڈالر کی اگلی قسط جاری کریں گے جسے قرضوں کے بوجھ تلے دبے یونان کو نادہندہ قرار پانے سے بچنے کی غرض سے شدید ضرورت ہے۔
مخلوط حکومت میں شامل جماعت 'ڈیموکریٹک لیفٹ' کے رہنما فوٹس کوویلس نے کہا ہے کہ یونان قرض دینے والے اداروں کو قرضوں کی واپسی کے دورانیے میں اضافہ کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کرے گا۔
ادھر اسپین میں مرکزی حکومت بچت اقدامات پر مشتمل ایک نئے منصوبے کا اعلان کرنے جارہی ہے جس کے تحت بجٹ میں کٹوتیوں، ٹیکسوں میں اضافے اور قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی سہولت ختم کرکے آئندہ ایک برس کے دوران میں 50 ارب ڈالرز بچائے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
ان اقدامات کے اعلان سے ایک روز قبل بدھ کو یونان اور اسپین کے دارالحکومتوں – ایتھنز اور میڈرڈ - میں ہزاروں مشتعل افراد اور مزدوروں نے اپنی اپنی حکومتوں کی جانب سے تنخواہوں اور پینشنوں میں کٹوتی اور سماجی بہبود کے منصوبوں میں کمی کے مجوزہ اقدامات کےخلاف شدید مظاہرے کیے تھے۔
دونوں دارالحکومتوں میں ہونے والے ان مظاہرین کےشرکا اور پولیس کے مابین جھڑپیں بھی ہوئی تھیں۔
عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ کئی ہفتوں سے جاری مذاکرات کے بعد بالآخر یونان کی تین جماعتی مخلوط حکومت نے جمعرات کو امداد دینے والے اداروں کی شرائط تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔
مذکورہ اتفاقِ رائے کے تحت یونانی حکومت سرکاری ملازمین کی پیشنوں اور تنخواہوں میں کٹوتیاں کرے گی جب کہ ریٹائرمنٹ کی عمر بھی 65 برس سے بڑھا کر 67 برس کردی جائےگی۔
ان اقدامات کے جواب میں عالمی مالیاتی ادارے یونان کو دیے گئے 'بیل آئوٹ پیکج' کی 15 ارب ڈالر کی اگلی قسط جاری کریں گے جسے قرضوں کے بوجھ تلے دبے یونان کو نادہندہ قرار پانے سے بچنے کی غرض سے شدید ضرورت ہے۔
مخلوط حکومت میں شامل جماعت 'ڈیموکریٹک لیفٹ' کے رہنما فوٹس کوویلس نے کہا ہے کہ یونان قرض دینے والے اداروں کو قرضوں کی واپسی کے دورانیے میں اضافہ کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کرے گا۔
ادھر اسپین میں مرکزی حکومت بچت اقدامات پر مشتمل ایک نئے منصوبے کا اعلان کرنے جارہی ہے جس کے تحت بجٹ میں کٹوتیوں، ٹیکسوں میں اضافے اور قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی سہولت ختم کرکے آئندہ ایک برس کے دوران میں 50 ارب ڈالرز بچائے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
ان اقدامات کے اعلان سے ایک روز قبل بدھ کو یونان اور اسپین کے دارالحکومتوں – ایتھنز اور میڈرڈ - میں ہزاروں مشتعل افراد اور مزدوروں نے اپنی اپنی حکومتوں کی جانب سے تنخواہوں اور پینشنوں میں کٹوتی اور سماجی بہبود کے منصوبوں میں کمی کے مجوزہ اقدامات کےخلاف شدید مظاہرے کیے تھے۔
دونوں دارالحکومتوں میں ہونے والے ان مظاہرین کےشرکا اور پولیس کے مابین جھڑپیں بھی ہوئی تھیں۔