پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)نے گرانٹ بریڈ برن کو دوسال کے لیے ٹیم کا ہیڈ کوچ مقرر کردیا ہے۔نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے بریڈبرن اسکاٹ لینڈ کی کرکٹ ٹیم کے بھی ہیڈکوچ بھی رہ چکے ہیں۔
پی سی بی کے مطابق گرانٹ بریڈ برن نے نیوزی لینڈ کے خلاف حالیہ سیریز میں بطور کنسلٹنٹ ذمہ داری نبھائی تھی۔
گرانٹ بریڈبرن اس سے قبل 2018 سے 2020 تک پاکستان کرکٹ ٹیم کے فیلڈنگ کوچ رہ چکے ہیں اس کے بعد انہوں نے پاکستان کرکٹ اکیڈمی میں بھی خدمات انجام دی تھیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ بریڈبرن انتہائی تجربہ کار کوچ ہیں اور وہ مقامی کلچر کو بھی بخوبی سمجھتے ہیں۔
رواں برس ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ کے لیے کسی غیر ملکی کوچ کی تقرری کا ہونا اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
ورلڈ کپ سے قبل پاکستان ٹیم افغانستان کے خلاف سیریز اور ایشیا کپ کھیلے گی جس میں جہاں ٹیم کو اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع ملے گا وہیں ہیڈ کوچ کو ورلڈ کپ کے لیے کھلاڑیوں کو پرکھنے کا موقع بھی میسر آ سکے گا۔
SEE ALSO: نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز میں کامیابی، پاکستان کو کیا سیکھنا ہوگا؟پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق گرانٹ بریڈبرن کا کہنا ہے کہ پاکستان جیسی باصلاحیت اور مہارت کی حامل ٹیم کے ساتھ کام کرنا ان کی لیے اعزاز ہے جب کہ وہ اور ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر پاکستانی ٹیم کی کامیابیوں کے لیے پرامید ہیں۔
گرانٹ بریڈبرن کے مطابق نیوزی لینڈ کے خلاف حالیہ سیریز بہت اہم رہی جس سے انہیں کھلاڑیوں کے رول کلچر اور جیت کے برینڈ کو سمجھنے میں مدد ملی۔
پاکستان ٹیم کے ڈائریکٹر مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ اگر کوئی ٹیم کسی کلچر برینڈ اور اسٹائل کے بغیر جیت لیتی ہے تو یہ مختصر وقت کے لیے ہوتا ہے لیکن اگر کوئی ٹیم کلچر برینڈ اور اپنے اسٹائل کے ساتھ ہار بھی جاتی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ درست سمت میں جارہی ہے۔
مکی آرتھر کے بقول، انہیں پاکستان اور پاکستان کی کرکٹ سے پیار ہے اور وہ ڈائریکٹر کی حیثیت سے ایک ایسی روایت چھوڑنا چاہتے ہیں کہ دنیا یہ کہے کہ وہ پاکستان کے انداز سے کھیلنا چاہتے ہیں۔