|
ویب ڈیسک — ٹیکنالوجی کمپنی گوگل آرٹیفیشل انٹیلی جینس (اے آئی) کے دور میں خود کو بہتر بنانے کے لیے کوششوں میں مصروف ہے اور اب کمپنی نے اپنے سرچ انجن میں ایک نیا اضافہ کر دیا ہے۔
گوگل نے اپنے سرچ انجن میں ایک "ویب" سرچ کا فلٹر متعارف کرایا ہے جس سے اب صارفین صرف ٹیکسٹ پر مبنی لنکس کو تلاش کرسکیں گے۔
آپ گوگل پر اگر کچھ سرچ کرتے ہیں تو آل کے ساتھ ساتھ امیجز، ویڈیوز، نیوز اور دیگر آپشن نظر آتے ہیں۔ لیکن اب صارفین کو ایک اور فلٹر 'ویب' کے نام سے بھی نظر آئے گا۔
گوگل سرچ لیئزون کی جانب سے 'ایکس' پر پوسٹ کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ گوگل نے ایک نیا 'ویب' فلٹر متعارف کرایا ہے جس میں صرف ٹیکسٹ یعنی متن پر مبنی لنکس شو ہوں گے۔
اپنے بیان میں گوگل سرچ لیئزون کا کہنا تھا کہ ہم نے لوگوں کی آرا کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اس فلٹر کو شامل کیا ہے کیوں کہ بعض اوقات لوگ اپنے سرچ رزلٹس میں صرف ویب پیجز کے لنکس دیکھنا پسند کرتے ہیں۔
گوگل کے بقول اگر آپ ایسے گروپ میں شامل ہیں جو ایک محدود انٹرنیٹ والی ڈیوائس کا استعمال کرتے ہوئے طویل ٹیکسٹ دستاویزات تلاش کرتے ہیں یا صرف ٹیکسٹ پر مبنی نتائج کو ترجیح دیتے ہیں تو یہ فلٹر آپ لوگوں کے لیے ہے۔
ٹیکنالوجی کی خبریں دینے والی ویب سائٹ 'دی ورج' کے مطابق 'ویب' صرف ایک فلٹر ہے جو گوگل کے نالج پینلز، نمایاں ہونے والی اسنپٹس اور شاپنگ ماڈیولز کو ہٹاتا ہے جب کہ گوگل کی نئی اے آئی اس کا جائزہ لیتی ہے۔
SEE ALSO: اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے خلاف احتجاج: گوگل نے 28 ملازمین کو برطرف کردیا'دی ورج' کے مطابق گوگل کے ترجمان نیڈ ایڈرینس نے بتایا کہ سرچ میں اے آئی جائزے کا ایک فیچر موجود ہے۔ یہ بالکل نالج پینل یا نمایاں ہونے والی اسنپٹس کی طرح ہے۔ لیکن جب کوئی سرچ کے لیے ویب کا فلٹر استعمال کرے گا تو یہ نظر نہیں آئیں گے۔
گوگل کے مطابق وہ سرچ انجن میں ویب فلٹر کا فیچر آج اور کل دنیا بھر میں صارفین کے لیے پیش کر دے گا۔
یہ فلٹر کہاں نظر آئے گا؟ اس پر گوگل نے واضح کیا ہے کہ موبائل صارفین کے لیے 'ویب' فلٹر دیگر فلٹرز کے ساتھ ٹاپ پر نظر آئے گا جب کہ ڈیسک ٹاپ پر سب سے زیادہ متعلقہ سرچ نظر آئیں گے اور اگر کوئی فلٹر نظر نہیں آتا تو اسے 'مور' یعنی مزید کے آپشن میں دیکھا جا سکے گا۔