جرمنی، فرانس اور برطانیہ کی غزہ میں جنگ بندی کی اپیل، اسرائیل کی ایک اور حملے  کی تیاری

اسرائیل نے خان یونس کے ایک علاقے سے فلسطینیوں کو نکل جانے کا حکم دیا ہے۔ 10 ماہ سے جاری اس لڑائی میں لاکھوں فلسطینی متعدد بار نقل مکانی کر چکے ہیں۔ فوٹو اے پی 11 اگست 2024

  • جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے غزہ کی جنگ بندی کی اپیل کرتے ہوئے فلسطینیوں کے لیے امداد کی بلا روک ٹوک اور فوری ترسیل پر زور دیا ہے۔
  • یورپی رہنماؤں کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں پر فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون، جرمن چانسلر اولاف شولز اور برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے دستخط کیے ہیں
  • امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سے اسرائیل پر ممکنہ بڑے پیمانے پر فوجی حملے کی تیاری کے سلسلے میں بات کی ہے۔:اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ۔

جرمنی، فرانس اور برطانیہ نے پیر کی صبح ایک ایسے موقع پر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے جب کہ اسرائیل بڑے پیمانے پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔

یورپی رہنماؤں کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ لڑائی کو اب ختم ہونا چاہیے اور ان تمام یرغمالوں کو رہا کیا جانا چاہیے جو حماس کی قید میں ہیں۔ غزہ کے لوگوں کو امداد کی فوری اور بلا روک ٹوک اور ترسیل کی ضرورت ہے۔

اس بیان پر فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون، جرمن چانسلر اولاف شولز اور برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے دستخط کیے ہیں۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان 10 ماہ سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے ان تینوں ملکوں نے امریکہ، قطر اور مصر کے تازہ ترین ثالثی کے منصوبے کی بھی توثیق کی ہے۔ اس تجویز میں اسرائیل میں قید فلسطینیوں کے ساتھ بقیہ یرغمالیوں کے تبادلے اور غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کو واپس بلانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

SEE ALSO: اسرائیل کا کئی علاقوں سے انخلا کا حکم، حماس کا جنگ بندی منصوبے پر عمل در آمد پر زور

اس کے ساتھ ساتھ ایران اور اس کے اتحادیوں سے بھی یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بیروت اور تہران میں دو عسکریت پسند رہنماؤں کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے اسرائیل پر حملہ کرنے سے باز رہیں۔

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے پیر کو کہا کہ انہوں نے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن سے اسرائیل پر ممکنہ بڑے پیمانے پر فوجی حملے کی تیاری کے سلسلے میں بات کی ہے۔

آسٹن نے کہا ہے کہ امریکہ اسرائیل کے دفاع کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی فوج کی موجودگی میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔

یو ایس ایس ابراہم لنکن کے اسٹرائیک گروپ کو یو ایس سینٹرل کمانڈ کی ذمہ داری کے علاقے کی جانب تیزی سے جانے کا حکم دیا گیا ہے اور گائیڈڈ میزائل آبدوز یو ایس ایس ایس جارجیا کو بھی اس علاقے میں بھیج دیا گیا ہے۔

SEE ALSO: امریکہ کا گائیڈڈ میزائلوں سے لیس آبدوز مشرقِ وسطیٰ بھیجنے کا اعلان

ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک عہدے دار کے حوالے سے جمعے کو بتایا گیا تھا کہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے تہران میں 31 جولائی کو حماس کے رہنما کی ہلاکت پر اسرائیل کو ’سخت سزا‘ دینے کا حکم دیا ہے۔

اتوار کے روز غزہ میں، اسرائیل نے فضا سے پمفلٹ گرائے ہیں جن میں خان یونس سے مزید انخلاء کا حکم دیا گیا ہے۔

تین بچوں کی ماں ایمل ابو یحییٰ نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے کہا ہے کہ ہمیں نہیں معلوم کہ اب کہاں جانا ہے۔ ان کا خاندان جون میں خان یونس کے مضافات میں واقع اپنے تباہ شدہ گھر میں واپس آیا تھا۔ ان کےا شوہر مارچ میں ایک فضائی حملے کے دوران ہلاک ہو گئے تھے ا۔ 42 سالہ بیوہ نے بتایا کہ یہ ان کی چوتھی نقل مکانی ہے۔

اسرائیل نے 7 اکتوبر کے دہشت گردانہ حملے کے ردعمل میں حماس کو ختم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اس حملے میں تقریباً 1200 افراد ہلاک اور 250 کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ جب کہ اسرائیل کی جوابی کارروائی سے غزہ میں حماس کے کنٹرول کی وزارت صحت کے مطابق 40 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے۔ تاہم اسرائیل کا کہنا ہے کہ مارے جانے والوں میں ہزاروں جنگجو بھی شامل ہیں۔

(اس رپورٹ کی کچھ تفصیلات رائٹرز، اے ایف پی اور اے پی سے لی گئی ہیں)