پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ٹی ٹوئنٹی سیریز کا تیسرا اور آخری میچ لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں بدھ کو کھیلا جا رہا ہے۔ جسے پنک ڈے یعنی چھاتی کے سرطان سے آگاہی کے لیے منسوب کیا گیا ہے۔
پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی اور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی میچ سے قبل 'پنک ڈے' سے منسوب ایک تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔
اس تقریب میں صدر دونوں ٹیموں کے کپتانوں کو گلابی ربن سینے پر نمایاں کرنے کے لیے دیں گے جبکہ باقی کھلاڑی اور عہدیدار بھی دوران میچ یہ ربن لگائیں گے۔
اس حوالے سے قذافی اسٹیڈیم میں موجود 750 شائقین کرکٹ میں پنک شرٹس بھی تقسیم کی جائیں گی۔
آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ میں ’پنک ڈے‘ کرکٹ میچ کی روایت پڑ چکی ہے تاہم پاکستان میں یہ پہلا موقع ہے۔
وائٹ واش سے بچنے کے لیے پاکستان کو آج کا میچ جیتنا ضروری ہے کیوں کہ اب تک کھیلے گئے دونوں میچز سری لنکا کے نام رہے ہیں۔
کرکٹ حلقوں میں ماہرین اور مقامی میڈیا کے حوالے سے یہ خبریں گردش کررہی ہیں کہ آج کے میچ میں حارث سہیل، عثمان شنواری، افتخار احمد اور محمد نواز کو ٹیم کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔
پچھلے دونوں میچز میں پاکستانی بیٹنگ اور بولنگ لائن کے ساتھ فیلڈنگ بھی ناقص ثابت ہوئی تھی جس کے سبب ٹیم کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔
ٹیم کی شکست کے حوالے سے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق نے کہا تھا کہ جلد بازی میں کوئی نتیجہ اخذ نہ کیا جائے یہ ان کی بطور ہیڈ کوچ پہلی سیریز ہے۔