قطر کے دارالحکومت دوحہ میں جاری ورلڈ چیمپئن شپ میں 100 میٹر دوڑ کے مقابلے میں جمیکا کی ایتھلیٹ شیلیئن فریزر پرائس نے کم وقت میں فاصلہ طے کرنے کا نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔
دوحہ کے خلیفہ اسٹیڈیم میں اتوار کی شب ہونے والے مقابلے میں شیلیئن نے 100 میٹر کا فاصلہ 10.17 میں طے کیا۔ جس کے بعد وہ سب سے تیز دوڑنے والی خاتون بن چکی ہیں۔
اس مقابلے میں برطانیہ کی ڈینا اشر اسمتھ نے 10.83 سیکنڈز میں 100 میٹر کا فاصلہ طے کر کے سلور جب کہ آئیوری کوسٹ کی میری جوسی نے 10.9 سیکنڈز میں مذکورہ فاصلہ طے کر کے کانسی کا تمغہ حاصل کیا۔
جمیکا کی 32 سالہ شیلیئن فریزر کا بیٹے کی پیدائش کے بعد یہ پہلا بین الاقوامی مقابلہ تھا۔ اس سے قبل 2017 میں انہوں نے حمل کے باعث چیمپئن شپ میں حصہ نہیں لیا تھا۔
اتوار کو دوحہ اسٹیڈیم میں 100 میٹر ریس جیتنے کے بعد شیلیئن فریزر کا کہنا تھا کہ ایتھلیٹس مقابلوں میں کچھ وقفے کے بعد ورلڈ چیمپئن بننے پر بہت خوش ہوں۔
اس سے قبل شیلیئن 2009، 2013 اور 2015 میں بھی ورلڈ ٹائٹل اپنے نام کر چکی ہیں۔
دوحہ کے خلیفہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں 27 ستمبر سے شروع ہونے والے عالمی ایتھلیٹکس مقابلے 6 اکتوبر تک جاری رہیں گے اور ان میں دنیا بھر سے ہزاروں ایتھلیٹ شریک ہیں۔ تاہم اتوار کو ہونے والے مقابلے میں گراؤنڈ تقریباً خالی دکھائی دیا۔
سوشل میڈیا پر گراؤنڈ خالی ہونے پر شائقین منتظمین کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
اولمپئن لزی سیمنڈس اپنے ٹوئٹ میں کہتی ہیں کہ دوحہ کے خلیفہ اسٹیڈیم کے مقابلے میں انہوں نے سوئمنگ چیمپئن شپ میں زیادہ تماشائی دیکھے۔ منتظمین کو شرم آنی چاہیے۔
ننیتی تھامس نامی ٹوئٹر صارف نے اتوار کو ہونے والے مقابلے کی ایک تصویر اور 100 میٹر ریس کی کچھ جھلکیاں شیئر کیں۔
اسٹیڈیم آدھا خالی ہے۔ دو سال پہلے لندن میں ہونے والی چیمپئن شپ کے مقابلے میں شائقین کی تعداد بہت کم ہے۔
ایمی پرات نے بھی خالی گراؤنڈ کی ایک تصویر شیئر کی اور لکھا کہ یہ بہت مایوس کن ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ کھلاڑی تماشائیوں کی زیادہ داد کے مستحق ہیں۔
یاد رہے کہ قطر کے گرم موسم کی وجہ سے یہ مقابلے رات کو منعقد ہو رہے ہیں۔