فرانس سے روما کی واپسی جاری

فرانس میں صدر نکولاسارزکوزی پر تارکین وطن کو ملک بدر کیے جانے کے فیصلے پر جاری تنقید کے باوجود حکام کا کہنا ہے کہ تقریباً ایک سو تارکین وطن،جنہیں فرانس میں روماکہا جاتا ہے، کوجمعہ کو رومانیہ اور بلغاریہ واپس بھیجا جائے گا۔

ایک خصوصی طیارے کے ذریعے 60روما کو جمعرات کو رومانیہ بھیجا گیا تھا اور فرانسیسی عہدیداروں کو توقع ہے کہ دیگر 700کی ملک سے بے دخلی رواں ماہ کے آخر تک مکمل ہوجائے گی۔

رضا کارانہ طور پر فرانس چھوڑنے والے بالغ افراد کو 385اور بچوں کو 130ڈالر کی رقم منتقلی کے اخراجات کی مد میں ادا کیے جارہے ہیں۔

صدر سارکوزی بے دخلی کے اس عمل کو انسداد جرائم کی کوشش قرار دیتے ہیں کیونکہ فرانس میں ہونے والے فسادات میں حکام روما کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کرتے آئے ہیں۔ مگر حزب مخالف صدر کے اس اقدام کو بے رحم عمل کہتے ہوئے حکومتی عہدیداروں کے بعض سکینڈلوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش قرار دے رہی ہے۔

بعض ناقدین نے اس بے دخلی کو جنگ عظیم دوئم میں فرانس پر قابض جرمن نازیوں کی طرف سے یہودیوں کی بے دخلی سے تشبیہ دی ہے۔

گذشتہ سال تقریباً دس ہزار روما کو فرانس سے واپس بھیجا گیا تھا ۔چونکہ یورپی یونین میں شامل ملکوں کے باشندوں کو ایک سے دوسرے ملک جانے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں ہوتی لہذابہت سے تارکین وطن واپس فرانس آگئے تھے ۔