|
فرانس، اٹلی اور اسپین نے جمعے کے روز اسرائیل کی دفاعی افواج کی جانب سے لبنان میں اقوام متحدہ کے امن مشن کو، جسے UNIFIL کے نام سے جانا جاتا ہے، ٹارگٹ بنانے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کے حملے "ناقابل جواز ہیں اور انہیں فوری طور پر ختم ہونا چاہیے۔"
ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ "ہم الناقورہ نامی ْقصبے میں کئی امن فوجیوں کے زخمی ہونے کے بعد ہم اپنے غم و غصے کا اظہار کررہے ہیں۔ یہ حملے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701، اور انسانی ہمدردی کے بین الاقوامی قانون کے تحت اسرائیل کی ذمہ داریوں کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔"
بیان میں "فوری جنگ بندی" کے مطالبہ کے ساتھ یہ یاد دہانی کروائی گئی ہے کہ تمام امن فوجیوں کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے اور اس انتہائی چیلنجنگ صورتحال میں اقوامِ متحدہ کے امن مشن کے فوجیوں اور اہلکاروں کے مسلسل اور ناگزیر عزم کے لیے ستائش کا اعادہ کیاگیا ہے۔
اس سے قبل لبنان میں موجود اقوامِ متحدہ کے امن مشن (یو این آئی ایف آئی ایل) نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس کی بعض تنصیبات اسرائیلی فوج کے حملوں کی زد میں آئی ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ لبنان کے جنوب میں واقع علاقے ناقورہ میں امن فوج کی ایک چوکی پر اسرائیلی ٹینک نے براہ راست گولہ داغا ہے اور اس بنکر پر بھی اسرائیلی فورسز نے حملہ کیا ہے جس میں امن فوج کے اہلکار کسی خطرے کی صورت میں پناہ لیتے ہیں۔
بیان میں اسرائیلی فورسز پر اقوامِ متحدہ کی امن فوج کی گاڑیوں اور کمیونیکیشن کے آلات کو تباہ کرنے کے الزامات بھی عائد کیے گئے تھے۔
اٹلی کے وزیرِ خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ ان حملوں میں امن فوج کے دو اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔
انہوں نے بتایاکہ زخمی ہونے والے دونوں اہلکاروں کا تعلق انڈونیشیا سے ہے۔
اسرائیلی فورسز نے بھی تسلیم کیا ہے کہ جنوبی لبنان میں ان کی فائرنگ کی زد میں اقوامِ متحدہ کی امن فوج کا ایک اڈہ آیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہےکہ اسرائیلی فوج نے امن دستوں کو محفوظ مقامات پر رہنے کے بارے میں انتباہ کر دیا تھا۔
یہ رپورٹ رائٹرزکی اطلاعات پر مبنی ہے۔