شمالی وزیرستان: مبینہ عسکریت پسندوں سے جھڑپ میں چار فوجی ہلاک

(فائل فوٹو)

پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا کے علاقے شمالی وزیرستان میں پاکستانی فوج اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں سات مبینہ دہشت گرد ہلاک اور فوج کے ایک افسر سمیت چار جوان ہلاک ہو گئے ہیں۔

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر فوج نے کارروائی کی تو دہشت گردوں نے خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کر دی۔

فائرنگ کے تبادلے میں سات دہشت گرد ہلاک جب کہ ایک فوجی افسر سمیت چار جوان ہلاک ہو گئے۔

ہلاک ہونے والوں میں لیفٹیننٹ آغا مقدس علی خان، حوالدار قمر ندیم، سپاہی محمد قاسم اور سپاہی توصیف شامل ہیں۔ کارروائی میں فوج کے تین جوان زخمی بھی ہوئے ہیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری اسلحہ و بارود بھی برآمد ہوا ہے۔

شمالی وزیرستان میں موجود عسکریت پسندوں کے خلاف حکومت نے جون 2014 کے وسط میں ضرب عضب کے نام سے فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔ جس کے بعد اطلاعات کے مطابق بیشتر عسکریت پسند افغانستان فرار ہو گئے تھے۔

پاکستانی حکام کا یہ دعویٰ رہا ہے کہ یہ دہشت گرد وقتاً فوقتاً سرحد پار کر کے پاکستان آ جاتے ہیں۔ یہ دہشت گردی سیکیورٹی فورسز اور عام لوگوں کو بھی نشانہ بناتے ہیں۔