کراچی: سیاسی رہنما کے گھر پر فائرنگ، مصطفیٰ کمال کی گورنر پر تنقید

اشفاق منگی نے بتایا کہ اس وقت وہ اور ان کے بھائی گھر کے باہر کھڑے تھے کہ سفید رنگ کی گاڑی میں سوار ملزمان ان کے قریب آئے اور ان کے ساتھ ہاتھا پائی کے بعد گاڑی میں ڈالنے کی کوشش کی۔ تاہم، مزاحمت پر ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے

کراچی کی سیاست میں پیر کو خاصی ہنگامہ خیزی رہی۔ پی ایس پی رہنما اشفاق منگی کے گھر پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی جس سے اشفاق منگی کے بھائی زخمی ہوگئے۔ واقعے کے رد عمل میں مصطفیٰ کمال گورنر سندھ پر سیخ پا ہوئے اور اُن پر کڑی تنقید کی۔

اشفاق منگی گلستان جوہر میں رہتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ پیر کی سہ پہر نامعلوم افراد نے ان کے گھر پر فائرنگ کی، جس سے ان کے بھائی زخمی ہوگئے۔ تاہم، وہ خود محفوظ رہے۔

اشفاق منگی نے میڈیا کو بتایا کہ اس وقت وہ اور ان کے بھائی گھر کے باہر کھڑے تھے کہ سفید رنگ کی گاڑی میں سوار ملزمان ان کے قریب آئے اور ان کے ساتھ ہاتھا پائی کے بعد گاڑی میں ڈالنے کی کوشش کی۔ تاہم، مزاحمت پر ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے۔

واقعے کے بعد رینجرز اہلکار اور پولیس اشفاق منگی کے گھر پہنچ گئی۔

اشفاق منگی نے حالیہ مہینوں میں ہی متحدہ قومی موومنٹ کو چھوڑ کر مصطفیٰ کمال کی جماعت، ’پاک سرزمین پارٹی‘ میں شمولیت اختیار کی ہے۔

ادھر، مصطفیٰ کمال نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان پر تنقید کرتے ہوئے، گورنر سندھ پر بیک وقت کئی الزامات لگائے؛ جن پر گورنر سندھ نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے، کہا ہے کہ ’’کمال سیاست میں ناکامی پر بوکھلا گئے ہیں۔‘‘

گورنر نے اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات کی بھی تردید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ الزام لگانے والے ثبوت سامنے لائیں۔ گورنر سندھ نے کہا ہے کہ بانی ایم کیو ایم الطاف حسین سے ’’میرا کوئی اور کسی بھی قسم کا رابطہ نہیں۔ گورنر رکھنا یا ہٹانا وزیر اعظم کی صوابدید ہے، میرا اس میں کوئی اختیار نہیں‘‘۔

واضح رہے کہ مصطفیٰ کمال نے گورنر پر بدعنوانی، ’چائنا کٹنگ‘ میں ملوث ہونے، بیک وقت الطاف حسین اور فاروق ستار سے رابطے میں رہنے، سمیت کئی اور بھی الزامات لگائے تھے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ’’میں کسی حکومت سے سیکورٹی کی فریاد نہیں کروں گا، اشفاق منگی اور تمام کارکن خود سوچ سمجھ کر ہمارے ساتھ شامل ہوئے۔‘‘