بھارت کے ایپلٹ ٹربیونل نے گلوکار عدنان سمیع پر ممبئی میں آٹھ فلیٹوں کی خریداری کے معاملے میں قواعد کی خلاف ورزی پر 50 لاکھ روپے کا جرمانہ کر دیا ہے جس کے بعد سے وہ شدید تنقید کی زد میں ہیں۔
ایپلٹ ٹربیونل نے اپنے فیصلے میں کہا کہ عدنان سمیع نے ریزرو بینک آف انڈیا کی اجازت کے بغیر 2003 میں اُس وقت ممبئی میں آٹھ فلیٹ خریدے تھے جب وہ پاکستانی شہری تھے۔
گلوکار عدنان سمیع کو جنوری 2016 میں بھارتی شہریت کا سرٹیفکٹ جاری ہوا تھا۔ اور انہوں نے ممبئی کے علاقے لوکھنڈوالا کی اوبرائے اسکائی گارڈن سوسائٹی میں 2003 میں فلیٹس کی خریداری کے لیے دو کروڑ 53 لاکھ روپے ادا کیے تھے۔
بھارت کے اخبار 'دی ہندو' کی رپورٹ کے مطابق سال 2010 میں ممبئی کے انفورسمینٹ ڈائریکٹوریٹ نے ان فلیٹس کی خریداری پر عدنان سمیع کو 20 لاکھ روپے کا جرمانہ کیا تھا۔
گلوکار نے اس جرمانے کو ایپلٹ ٹربیونل میں چیلنج کیا تھا جہاں اُنہیں ٹریبونل نے اس جرمانے کو ناکافی قرار دیتے ہوئے 20 لاکھ روپے کے بجائے 50 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔
ایپلٹ ٹربیونل کی جانب سے عائد جرمانہ عدنان سمیع کو تین ماہ کے اندر ادا کرنا ہوگا۔ اس سے قبل وہ 10 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرچکے ہیں۔
ٹربیونل نے اپنے فیصلے میں کہا کہ عدنان سمیع 10 لاکھ روپے ادا کرچکے ہیں تاہم انہیں جرمانے کے مزید 40 لاکھ روپے تین ماہ میں ادا کرنا ہوں گے۔
گلوکار پر جرمانے کے بعد سوشل میڈیا پر اُنہیں شدید تنقید کا سامنا ہے۔ خاص طور پر پاکستانی ٹوئٹر صارف انہیں 'ایجنٹ' قرار دیتے ہوئے ان پر طنز کر رہے ہیں اور ایک موقع پر پاکستان میں سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر 'عدنان سمیع' ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ کرتا رہا۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ گلوکار عدنان سمیع کو پاکستانی ٹوئٹر صارفین کی طرف سے تنقید کا سامنا ہے۔ اس سے قبل بھی مختلف مواقع پر وہ تنقید کی زد میں آتے رہے ہیں۔
ٹوئٹر صارف نوشین عرفان خان نے بھارتی اخبار کی خبر کا تراشہ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اُنہیں یہ لفظ بہت اچھا لگا۔ اخبار نے عدنان سمیع کے جرمانے کی خبر میں 'سلیپ' کا لفظ استعمال کیا تھا۔
ایک اور ٹوئٹر صارف سردار کامران اپنی ٹوئٹ میں کہتے ہیں "میجر عدنان سمیع مشکل میں ہیں۔"
حمیرا شعیب نامی ٹوئٹر صارف کہتی ہیں کہ عدنان سمیع نے فرض کی ادائیگی کے دوران ایک اور عظیم قربانی دی ہے۔ جس کی قدر کرتی ہوں۔
ذیشان حیدر اپنی ٹوئٹ میں کہتے ہیں کہ میجر مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، اپنی توجہ مقصد پر رکھیں، حکومت پاکستان آپ کا جرمانہ ادا کردے گی۔