مالی: جنگجووں اور غیر ملکی افواج میں شدید جھڑپیں

اسلام پسند باغیوں کی دارالحکومت کی جانب پیش قدمی کو روکنے کے لیے فرانسیسی فوجی دستے گزشتہ ماہ مالی میں داخل ہوئے تھے۔
فرانس نے کہا ہے کہ افریقی ملک مالی کے شمالی پہاڑی علاقے میں اسلام پسند باغیوں اور اس کے فوجی دستوں کے درمیان شدید لڑائی ہورہی ہے۔

فرانس کے وزیرِ دفاع جین یوس لیڈرائن نے منگل کو پیرس میں صحافیوں کو بتایا کہ الجزائر کی سرحد کے نزدیک واقع مالی کے پہاڑی علاقے 'افوغس' میں شدید لڑائی ہورہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس علاقے میں "دہشت گرد وں کی سب سے سخت گیر تنظیموں کے جنگجو پناہ گزین ہیں"۔

خیال رہے کہ اسلام پسند باغیوں کی دارالحکومت کی جانب پیش قدمی کو روکنے کے لیے فرانسیسی فوجی دستے گزشتہ ماہ مالی میں داخل ہوئے تھے۔

بعد ازاں بعض افریقی ممالک نے بھی اپنے فوجی دستے مالی روانہ کیے تھے جو گزشتہ ایک ماہ سے زائد عرصے سے مقامی افواج کے ساتھ مل کر باغیوں کے خلاف کاروائی کر رہے ہیں۔

فرانس کے وزیرِ دفاع نے بتایا کہ غیر ملکی فوجی دستوں کی کاروائی کے نتیجے میں شمالی مالی کا بیشتر علاقہ باغیوں سے بازیاب کرایا جاچکا ہے لیکن اب بھی بعض سرحدی علاقوں میں جنگجووں کے مضبوط گڑھ موجود ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کاروائی جس علاقے میں کی جارہی ہے وہ انتہائی وسیع و عریض ہے جہاں جنگجووں کی باقی ماندہ پناہ گاہیں تلاش کرنے میں مشکل پیش آرہی ہے۔

فرانسیسی وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ فرانس کی مالی میں فوجی کاروائی پر آنے والی لاگت کا تخمینہ 130 ملین ڈالرز سے زائد لگایا گیا ہے۔

فرانس پہلے ہی واضح کرچکا ہے کہ وہ جلد ہی مالی میں سیکیورٹی کی ذمہ داریاں مقامی اور افریقی ممالک کے فوجیوں کو سونپ کر وہاں سے اپنے فوجی دستوں کے انخلا کا ارادہ رکھتا ہے۔