فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو جون 2020 تک گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پاکستان کو دہشت گردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے میں ناکافی اقدامات پر 2018 میں گرے لسٹ کیا گیا تھا۔
ایف اے ٹی ایف کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے متعدد سفارشات پر پیش رفت کی ہے۔ لیکن ابھی بھی بعض معاملات پر مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے نو سفارشات پر عمل درآمد کیا ہے۔
اعلامیہ کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کے 27 نکاتی ایکشن پلان پر عمل درآمد کا جائزہ لیا۔ اس پر پیش رفت کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات اور سیاسی عزم کو اجلاس میں سراہا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کے لیے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ لہذٰا پاکستان کو جون تک گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پاکستان کے مالیاتی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ماہرین پر مشتمل وفد وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کی قیادت میں ایف اے ٹی ایف اجلاس میں شریک ہوا۔ اور تجویز کردہ ایکشن پلان پر بریفنگ دی۔
اس سے قبل چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ نے بھی تصدیق کی تھی کہ ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے اپنے نظام میں خاطر خواہ بہتری کے اقدامات کا اعتراف کیا گیا۔
جمعے کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ ان اقدامات کے پیش نظر ایف اے ٹی ایف کے رکن ممالک نے پاکستان کو ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے مزید وقت دینے کا فیصلہ کیا۔
سابق سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود کہتے ہیں کہ بغیر کسی تنبیہ یا تنقید کے پاکستان کو مزید مہلت ملنا اچھی پیش رفت ہے۔
وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کی خواہش تھی کہ رواں اجلاس میں ہی گرے لسٹ سے نکل سکے۔ بہرحال ایف اے ٹی ایف کا حکومتی اقدامات کو درست سمت میں قرار دینے سے قومی اُمید ہے کہ چار ماہ بعد پاکستان وائٹ لسٹ میں آ جائے گا۔
ماہر معیشت ڈاکٹر اشفاق حسن کہتے ہیں کہ پاکستان نے 27 نکاتی ایکشن پلان میں سے بیشتر پر مکمل طور پر یا جزوی عمل درآمد کرلیا ہے۔ تاہم بعض معاملات پر ابھی پیش رفت باقی ہے۔
وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایکشن پلان کے قوانین میں ترامیم سے متعلق بعض نکات پارلیمنٹ میں قانون سازی کے مراحل میں ہیں۔ اس بنیاد پر پاکستان نے مزید وقت چاہا جو اسے دے دیا گیا ہے۔
SEE ALSO: پاکستان ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان سے متعلق وعدے پورے کرے: ایلس ویلزاشفاق حسن کے بقول ایف اے ٹی ایف کی زیادہ تر سفارشات پر عمل درآمد ہو چکا ہے اور اب صرف قانون سازی کے مراحل باقی ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا مالیاتی نظام دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے کے اعتبار سے خطے میں سب سے بہترین ہے۔
پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے سبھی اہداف پر کارکردگی دکھائى ہے۔ یہ ضرور ہے کہ چند نکات پر پیشرفت ابھی کم ہے لیکن پاکستان درست سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔ پاکستان نے اپنے نظام کی بہتری کے لیے بہت کام کیا ہے۔
پاکستان کو اس سے قبل 2012 سے 2015 تک گرے لسٹ میں رکھا گیا تھا لیکن انسداد منی لانڈرنگ اور انسداد دہشت گردی قوانین میں سخت اصلاحات سے متعلق قانون سازی کے بعد 2016 میں اسے خارج کر دیا گیا تھا۔