واشنگٹن ڈی سی میں ہر بدھ کو لگنے والی اس فارمرز مارکیٹ میں آئس کریم، جوسز، شہد، پیزا، کریپ، زیتون کا تیل، کیک اور سبزیاں سب ہی کچھ دستیاب ہے۔
یہاں کے دکانداروں کا دعویٰ ہے کہ یہاں بکنے والی کھانے پینے کی تمام اشیا قدرتی طریقے سے اگائے یا حاصل کیے گئے اجزا سے تیار کی گئی ہیں۔ ان دکانداروں کی اکثریت مقامی کاشت کاروں یا فارمرز پر مشتمل ہے جو علاقے میں موجود اپنے فارمز کی پیداوار کو ایسی فارمرز مارکیٹز میں لے کر آتے ہیں۔
پریا ساحہ ڈپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ ہیومن ریسورس سے وابستہ ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ یہاں پر کھانے پینے کی تمام اشیا مقامی ہیں۔ اس کا مطلب ہے یہ فارمز سے آئی ہیں اور تازہ ہیں۔ تازہ ہونے کی وجہ سے یہاں لوگ زیادہ تر مقامی چیزیں ہی پسند کرتے ہیں۔
یہ فارمرز مارکیٹ امریکی محکمہٴ صحت یا ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ ہیومن سرویسز کی جانب سے لگائی جاتی ہے۔ اس کا مقصد واشنگٹن ڈی سی کے شہریوں اور خاص طور سے وفاقی حکومت کے ملازمین کو اپنی تیز رفتار زندگیوں میں صحت بخش خوراک تک رسائی کی آسان سہولت دینا ہے۔ دوسری جانب اس سے چھوٹے اور مقامی کاشت کاروں اور بزنیسز کو اپنی پروڈیوس اچھے گاہکوں تک پہنچانے کا ایک سنہرا موقع بھی مل جاتا ہے۔
اب سے کچھ عرصے پہلے تک ایسے غذائیت بخش کھانے کے ٹرینڈز کو صرف موٹاپے کا شکار امریکیوں کی ایک ضرورت کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔ لیکن اب نہیں ۔۔اگرچہ وزن کی زیادتی کا مسئلہ اب بھی ایک وبا کی شکل میں موجود ہے، اب ہر طرح کے امریکی اس جیسے صحت بخش کھانے کے ٹرینڈز میں دلچسپی لیتے دیکھے جا سکتے ہیں۔
لینڈسی ماسک ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ ہیومن ریسورس سے وابستہ ہیں وہ کہتی ہیں کہ میرے خیال میں لوگ اچھا محسوس کرتے ہیں جب وہ اچھا کھاتے ہیں یہ صرف ایسا نہیں ہے کہ لوگ موٹاپے یا صحت کے دیگر مسائل کی وجہ سے صحت بخش خوراک کھاتے ہیں میں دیکھ رہی ہوں کہ اب زیادہ سے زیادہ لوگ اس بات کو سمجھ رہے ہیں کہ وہ جو کچھ کھائیں گے اس کے جسم پر کیا اثرات ہونگے۔
اگرچہ اس رجحان میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کافی اتار چڑھاو آئے۔ اس کے عام ہونے میں ہمیشہ ایک اہم فیکٹر کو رکاوٹ سمجھا جاتا رہا ہے۔ اور وہ ہے مارکیٹ میں آرگینیک اور لوکل فوڈ کی دوسری پیداوار کے مقابلے میں مہنگی قیمت۔
ڈپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ ہیومن ریسورس سے منسلک پریا ساحہ کا کہنا ہے کبھی کبھار یہ چیزیں مہنگی ہوتی ہیں۔ لیکن، کھبی نہیں بھی ہوتیں۔ لیکن مقامی چیزیں ویسے زیادہ مہنگی نہیں ہوتیں کچھ لوگ صحت کے حوالے سے زیادہ تشویش رکھتے ہیں اور قدرتی اور کیمیائی اجزا سے پاک کھانا پسند کرتے ہیں۔ اس لیے وہ اضافی ڈالر بھی دینے کو تیار ہو جاتے ہیں۔
لینڈسی ماسک کا کہنا ہے کہ اس بارے میں بہت سی باتیں کی جاتی ہیں کہ لوگ صحت بخش خوراک تو چاہتے ہیں۔ لیکن، یہ بہت مہنگی ہوتی ہیں۔ لیکن آپ دیکھ سکتے ہیں کہ یہ قوت خرید میں ہیں اور آسانی سے دستیاب ہیں۔ میرے خیال میں لوگ یہی چیز دیکھتے ہیں۔
اور غذائی اجزا کی تازگی ہی ہے جو اکثر کسٹمرز کو ان مارکیٹز تک لے کر آتی ہے۔