وسطی بحرِ اوقیانوس اور جنوب سے آتا یہ طوفان تیزی سے مشرق کی طرف بڑھا رہا ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ برف کا یہ طوفان بالخصوص رات کے وقت گاڑی چلانے والوں کے لیے مشکل کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
واشنگٹن —
امریکہ کی مشرقی ریاستوں میں ماہرین ِ موسمیات برف کے طوفان کی پیش گوئی کر رہے ہیں اور بہت سی مشرقی ریاستیں شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں۔
وسطی بحرِ اوقیانوس اور جنوب سے آتا یہ طوفان تیزی سے مشرق کی طرف بڑھا رہا ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ برف کا یہ طوفان بالخصوص رات کے وقت گاڑی چلانے والوں کے لیے مشکل کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
موسم کا حال بتانے والی ایک ویب سائیٹ سے منسلک ماہر ِ موسمیات ایون مائرز کا کہنا ہے کہ، ’’ اس طرح کے حالات میں رات کے وقت گاڑی چلانا بہت مشکل ہو جاتا ہے کیونکہ برف کی وجہ سے گاڑی پھسلنے کا بہت اندیشہ رہتا ہے‘‘۔
ریاست نیویارک اور واشنگٹن میں ابھی تک ایک انچ سے زیادہ برف نہیں پڑی ہے۔ اور اسی وجہ سے برف ہٹانے والوں کے لیے سڑکوں کو صاف کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ ماہر ِ موسمیات کے مطابق، ’’ اس وقت اتنی زیادہ ٹھنڈ ہے کہ ہائے وے سے برف صاف کرنے کے لیے جو بھی چیزیں استعمال کی جا رہی ہیں، وہ اثر نہیں کر رہیں‘‘۔
ریاست نیویارک پچھلے ایک ہفتے سے شدید سردی کی لپیٹ میں ہے۔ وہاں پر سردی اتنی زیادہ ہے کہ گرم چاکلیٹ کے لیے دکانوں پر جانے والے افراد اے ٹی ایم مشینوں سے اس لیے رقم نہ نکال سکے کہ مشینوں نے سردی کے باعث کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔
ریاست انڈیانا میں برف سے ڈھکی سڑکوں کی وجہ سے پچاس سے زیادہ گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔ ریاست انڈیانا کی پولیس کا کہنا ہے کہ ان حادثوں کی وجہ سے دو اہم شاہراہوں کو بھی بند کرنا پڑا۔
جنوب مشرقی ریاست ٹینیسی میں بھی صورتحال کچھ مختلف نہیں۔ وہاں پر برف اور بارش کی وجہ سے سڑکوں پر بیشتر گاڑیاں ٹریفک جام میں پھنس گئیں اور موسم کی وجہ سے ائیرپورٹ پر پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔ ریاست ٹینیسی میں بچوں کے اسکولز بھی سردی کی وجہ سے بند کر دئیے گئے۔
ریاست شمالی کیرولینا میں بھی شدید موسم کی پیش گوئی کے بعد اسکول جلد بند کر دئیے گئے۔
ماہرین ِ موسمیات کا کہنا ہے کہ سردی کی یہ لہر ہفتے کے روز بھی برقرار رہے گی اور درجہ ِ حرارت اتوار کو آہستہ آہستہ بڑھنا شروع کرے گا۔
وسطی بحرِ اوقیانوس اور جنوب سے آتا یہ طوفان تیزی سے مشرق کی طرف بڑھا رہا ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ برف کا یہ طوفان بالخصوص رات کے وقت گاڑی چلانے والوں کے لیے مشکل کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
موسم کا حال بتانے والی ایک ویب سائیٹ سے منسلک ماہر ِ موسمیات ایون مائرز کا کہنا ہے کہ، ’’ اس طرح کے حالات میں رات کے وقت گاڑی چلانا بہت مشکل ہو جاتا ہے کیونکہ برف کی وجہ سے گاڑی پھسلنے کا بہت اندیشہ رہتا ہے‘‘۔
ریاست نیویارک اور واشنگٹن میں ابھی تک ایک انچ سے زیادہ برف نہیں پڑی ہے۔ اور اسی وجہ سے برف ہٹانے والوں کے لیے سڑکوں کو صاف کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ ماہر ِ موسمیات کے مطابق، ’’ اس وقت اتنی زیادہ ٹھنڈ ہے کہ ہائے وے سے برف صاف کرنے کے لیے جو بھی چیزیں استعمال کی جا رہی ہیں، وہ اثر نہیں کر رہیں‘‘۔
ریاست نیویارک پچھلے ایک ہفتے سے شدید سردی کی لپیٹ میں ہے۔ وہاں پر سردی اتنی زیادہ ہے کہ گرم چاکلیٹ کے لیے دکانوں پر جانے والے افراد اے ٹی ایم مشینوں سے اس لیے رقم نہ نکال سکے کہ مشینوں نے سردی کے باعث کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔
ریاست انڈیانا میں برف سے ڈھکی سڑکوں کی وجہ سے پچاس سے زیادہ گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔ ریاست انڈیانا کی پولیس کا کہنا ہے کہ ان حادثوں کی وجہ سے دو اہم شاہراہوں کو بھی بند کرنا پڑا۔
جنوب مشرقی ریاست ٹینیسی میں بھی صورتحال کچھ مختلف نہیں۔ وہاں پر برف اور بارش کی وجہ سے سڑکوں پر بیشتر گاڑیاں ٹریفک جام میں پھنس گئیں اور موسم کی وجہ سے ائیرپورٹ پر پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔ ریاست ٹینیسی میں بچوں کے اسکولز بھی سردی کی وجہ سے بند کر دئیے گئے۔
ریاست شمالی کیرولینا میں بھی شدید موسم کی پیش گوئی کے بعد اسکول جلد بند کر دئیے گئے۔
ماہرین ِ موسمیات کا کہنا ہے کہ سردی کی یہ لہر ہفتے کے روز بھی برقرار رہے گی اور درجہ ِ حرارت اتوار کو آہستہ آہستہ بڑھنا شروع کرے گا۔