عراق کے دارالحکومت بغداد کے انتہائی حساس علاقے گرین زون میں امریکی سفارت خانے کے قریب دھماکوں کی اطلاعات ہیں۔
سوشل میڈیا پر بغداد کے گرین زون کی ویڈیوز وائرل ہیں جن میں امریکی سفارت خانے کے قریب دھماکوں کی آوازوں کے ساتھ ساتھ سائرن کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق امریکی سفارت خانے کے اہلکاروں نے فوری طور پر دھماکوں سے متعلق پوچھے گئے سوال پر کوئی ردِ عمل نہیں دیا ہے۔
البتہ فوری طور پر یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا کہ آیا امریکی سفارت خانے کا ڈیفنس سسٹم دھماکوں کے بعد فعال ہو گیا تھا یا وہاں کوئی نقصان بھی ہوا ہے۔
بغداد کے گرین زون میں دھماکے جمعے کی علی الصباح لگ بھگ چار بجے سنے گئے اور فوری طور پر کسی بھی گروپ نے ان دھماکوں کی ذمے داری قبول نہیں کی۔
🇮🇶⚡🇺🇸 || Sirens have been activated near the US Embassy in #Baghdad and several explosions have been reported. pic.twitter.com/219FZq4odV
— Mister J. - مسٹر جے (@Angryman_J) December 8, 2023
واضح رہے کہ اکتوبر کے وسط سے اب تک عراق اور شام میں امریکی فورسز پر 70 سے زائد حملے ہو چکے ہیں اور ان حملوں کی ذمے داری عراق کی شیعہ تنظیموں نے قبول کی ہے۔
حالیہ چند برسوں کے دوران بغداد کے گرین زور میں راکٹ حملوں کے متعدد واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔
تیس دسمبر 2019 کو عراقی شہریوں کی بڑی تعداد نے امریکی سفارت خانے پر دھاوا بول کر وہاں جلاؤ گھیراؤ کیا تھا۔ اس واقعے کے چند روز بعد سفارت خانے کے قریب راکٹ بھی گرے تھے۔
امریکہ نے تین جنوری کو ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی اور حزب اللہ کے کمانڈر مہدی المھندس کو بغداد ایئرپورٹ کے قریب ڈرون حملے میں ہلاک کیا تھا جس کے جواب میں ایران نے آٹھ جنوری کو امریکی بیس پر ایک درجن سے زائد بیلسٹک میزائل داغے جس میں 11 اہلکار زخمی ہوئے۔
(اس خبر میں شامل بیشتر معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔)