فالج سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟

  • سال 2023 میں فالج امریکہ میں ہونے والی اموات کی چوتھی بڑی وجہ تھی: سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن
  • ماہرین کا کہنا ہے کہ خوراک، جسمانی مشقت اور بیماری کے خطرے کے عوامل کی نشاندہی سے 80 فی صد تک فالج سے بچا جا سکتا ہے۔
  • ماہرین نے فالج سے متعلق نئی گائیڈ لائنز جاری کی ہیں جس پر عمل کر کے اس مرض سے بچاؤ ممکن ہے۔
  • فالج اس وقت ہوتا ہے جب دماغ کے کسی حصے میں خون کا بہاؤ رک جائے یا دماغ میں خون کی نالی پھٹ جائے۔

ویب ڈیسک— فالج ایک ایسا مرض ہے جس کی وجہ سے انسان کی زندگی مفلوج ہو کر رہ جاتی ہے۔ لیکن اب ماہرین نے فالج سے متعلق نئی احتیاطی تدابیر جاری کی ہیں جس پر عمل کر کے اس مرض سے بچا جا سکتا ہے۔

نئی گائیڈ لائنز کے مطابق فالج کو روکنا ممکن ہے۔

امریکہ کے صحتِ عامہ کے نگران ادارے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن (سی ڈی سی) کے مطابق 2023 میں فالج امریکہ میں ہونے والی اموات کی چوتھی بڑی وجہ تھی۔

سی ڈی سی کے مطابق امریکہ میں سالانہ پانچ لاکھ سے زائد افراد فالج کے مرض سے متاثر ہوتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ خوراک، فزیکل ایکٹیویٹی اور بیماری کے خطرے کے عوامل کی نشاندہی سے 80 فی صد تک فالج سے بچا جا سکتا ہے۔

یہ تازہ ترین ہدایات امریکی ادارے امریکن اسٹروک ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کی گئی ہیں جو لوگوں کو اس مرض سے متعلق آگاہی اور معلومات فراہم کرنے کا کام کرتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فالج کے خطرے کو کم کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ کو اپنی مکمل صحت کا خیال رکھنا ہے۔ یعنی صحت بخش غذا کا استعمال، جسم کو حرکت میں رکھنا اور سگریٹ نوشی سے گریز کرنا ہے۔

فالج ہے کیا اور اس سے کیسے بچا جائے؟

فالج اس وقت ہوتا ہے جب دماغ کے کسی حصے میں خون کا بہاؤ رک جائے یا دماغ میں خون کی نالی پھٹ جائے۔

SEE ALSO: آسٹریلیا: اسمارٹ فون کے ذریعے فالج کی تشخیص

ان دونوں صورتوں میں دماغ میں آکسیجن نہیں پہنچتی۔ یہی وجہ ہے کہ اس سے دماغ کو نقصان پہنچتا ہے۔

فالج کے سبب سوچنے سمجھنے، بولنے اور چلنے میں دشواری کے ساتھ ساتھ موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے مطابق صحت بخش خوراک کا استعمال ایسے بہت سے عوامل کو کنٹرول کر سکتا ہے جو فالج کے خطرے کو بڑھاتے ہیں۔

یعنی ہائی کولیسٹرول، ہائی بلڈ شوگر اور موٹاپا ایسے عوامل ہیں جن پر قابو پانے سے آپ فالج کے خطرے سے بھی بچ سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنی ڈائٹ میں پھل، سبزیاں، اناج اور زیتون کا استعمال کرنا مددگار ثابت ہوتا ہے۔ یہ غذائیں کولیسٹرول کو معتدل رکھنے میں مدد دیتی ہیں۔

SEE ALSO: سیڑھیاں چڑھنا یا واک کرنا؛ بہترین ایکسرسائز کیا ہے؟

نئی گائیڈ لائنز کی تجاویز کے مطابق اپنی غذا سے گائے کا گوشت محدود کر کے اس کے بجائے پھلیاں، خشک میوے، انڈے اور مچھلی سے پروٹین حاصل کرنا زیادہ بہتر ہے۔

اس کے علاوہ اپنی غذا سے پروسیسڈ فوڈ یعنی مختلف مراحل سے گزر کر تیار ہونے والی اشیا کا استعمال کم کرنے کے ساتھ ساتھ چینی کے استعمال کو بھی انتہائی محدود کرنا چاہیے۔

امریکہ کی ویک فاریسٹ یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے ڈاکٹر شیرل بش نیل نئی گائیڈ لائن جاری کرنے والے ماہرین کے گروپ میں شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ دن میں کم از کم 10 منٹ کی چہل قدمی بھی فالج کے خطرے کو کافی حد تک کم کر سکتی ہے۔

SEE ALSO: نچلے دھڑ سے مفلوج افراد کو ہاتھوں کی حرکت میں مدد دینے والی ڈایوئس تیار

ان کا کہنا ہے کہ روزانہ ورزش بلڈ پریشر کو معتدل رکھتی ہے۔ بلڈ پریشر ہی فالج کے خطرے کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی تجاویز کے مطابق ہفتے میں کم از کم 150 منٹ معتدل ورزش یا 75 منٹ ہائی انٹین سٹی ورک آؤٹ (جس سے دل کی دھڑکنیں تیز ہوں) کرنا ضروری ہے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس سے لی گئی ہیں۔