|
ویب ڈیسک __طالبان حکومت کے قیام کے بعد سے پہلی مرتبہ ایک وفد آذر بائیجان میں ماحولیات سے متعلق ہونے والی کانفرنس میں افغانستان کی نمائندگی کرے گا۔
ہفتے کو خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے بات کرتے ہوئے طالبان حکومت کی وزارتِ خارجہ کے ترجمان عبدالقادر بلخی نے تصدیق کی کہ پیر کو آذر بائیجان کے دار الحکومت باکو میں ہونے والی کوپ 29 سمٹ میں افغانستان کا وفد بھی شریک ہوگا۔
تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ کوپ 29 میں شریک ہونے والا وفد کس حیثیت سے شریک ہوگا۔ تاہم بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان وفد مبصر کی حیثیت سے اجلاس میں شریک ہو رہا ہے۔
افغانستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث خطرات میں گھرے ممالک میں چھٹے نمبر پر ہے۔
طالبان حکومت اس سے پہلے بھی ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہونے والے کوپ اجلاسوں میں شرکت کے لیے کوشش کرتے رہے ہیں۔
ان کا مؤقف رہا ہے کہ سیاسی تنہائی انہیں ماحولیات پر ہونے والی بین الاقوامی بات چیت سے روکنے کا باعث نہیں بننی چاہیے۔
افغانستان سے مغربی ممالک کی حمایت یافتہ حکومت ختم ہونے کے بعد 2021 میں اقتدار سبنھالنے والے طالبان کی حکومت کو دنیا میں کسی ملک نے تسلیم نہیں کیا۔
افغانستان کے قومی ادارہ برائے ماحولیاتی تحفظ اصرار کرتا آیا ہے کہ ماحولیات سے متعلقہ منصوبے سیاسی عوامل کی وجہ سے متاثر نہیں ہونے چاہییں۔ اس منصوبے پر طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد سے کام رکا ہوا ہے۔
معدنی تیل سے مالا مال آذر بائیجان 11 اور 12 نومبر کو ہونے والی کوپ 29 کا میزبان ہے۔
آذر بائیجان کے دارالحکومت باکو میں رواں برس فروری میں افغانستان کا سفارت خانہ دوبارہ فعال ہوگیا تھا۔ تاہم آذر بائیجان نے طالبان حکومت کو تسلیم نہیں کیا۔
اس رپورٹ میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے لی گئی ہیں۔