یمن کی جلاوطن حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے حامی جنگجووں نے حوثی باغیوں سے ملک کے دوسرے بڑے شہر عدن کا قبضہ چھین لیا ہے۔
سعودی عرب میں خود ساختہ جلا وطنی گزارنے والےیمن کے نائب صدر خالد بحاح نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ حکومت کے حامی جنگجووں نے ایک ہفتے کی لڑائی کے بعد باغیوں کو شہر سے باہر دھکیل دیا ہے۔
جمعے کو اپنے پیغام میں نائب صدر نے کہا ہے کہ وہ عیدالفطر کے پہلے دن یمن کے شہریوں کو یہ خوش خبری دینا چاہتے ہیں کہ عدن کے صوبے کو باغیوں سے "آزاد کرالیا گیا ہے"۔
حکومت مخالف شیعہ حوثی باغیوں نے رواں سال مارچ میں عدن پر قبضہ کرلیا تھا جس کے بعد صدر عبدربہ منصور ہادی اور ان کی کابینہ کے بیشتر وزرا کو پڑوسی ملک سعودی عرب میں پناہ لینا پڑی تھی۔
عدن پر حوثی باغیوں کے قبضے کے بعد سعودی عرب کی قیادت میں تشکیل پانےو الے عرب ملکوں کے اتحاد نے صدر ہادی کی حکومت کی عمل داری بحال کرنے کے لیے یمن میں باغیوں کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کا آغاز کیا تھا جو گزشتہ تین ماہ سے جاری ہے۔
عرب ملکوں کی فضائی کارروائیوں کے باعث حکومت کے حامی قبائلیوں اور جنگجووں کو باغیوں کے خلاف پیش قدمی میں مدد ملی تھی لیکن حوثی باغیوں کا تاحال اپنے زیرِ قبضہ بیشتر علاقوں پر کنٹرول برقرار ہے۔
رواں ہفتے حکومت کے حامی جنگجووں نے عدن کا قبضہ حوثیوں سے چھڑانے کے لیے بڑا حملہ کیا تھا جس میں باغیوں کو سعودی اتحاد کی فضائی مدد بھی حاصل تھی۔
ساحلی شہر عدن میں گزشتہ مہینوں کے دوران باغیوں اور حکومت کے حامیوں کے درمیان سخت لڑائی ہوتی رہی ہے جس کے باعث اس تاریخی شہر کا بیشتر حصہ تباہ ہوچکا ہے۔