ایسے وقت جب مصر کےانتخابی عہدے دار صدارتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے سرکاری نتائج کا اعلان اتوار کو کرنے والے ہیں، ملک میں تناؤ کا ماحول زور پکڑ چکا ہے۔
مصر کی انتخابی کمیشن کے سکریٹری جنرل حاتم بغاتو نےہفتے کے روز بتایا کہ کمیشن کے سربراہ فاروق سلطان اتوار کومقامی وقت کے مطابق شام کے تین بجےانتخابی نتائج کا اعلان کریں گے۔
اخوان المسلمین کے امیدوار محمد مرسی اور سابق وزیر اعظم احمد شفیق دونوں نے انتخابات میں فتح کا دعویٰ کیا ہے، جن میں سے کوئی بھی سابق لیڈر حسنی مبارک کا خالی کردہ عہدہ سنبھالے گا ، جنھوں نے سال بھر جاری رہنے والے بڑے بڑے احتجاجی مظاہروں کےنتیجے میں استعفیٰ دے دیا تھا۔
متوقع طور پر نتائج کا اعلان جمعرات کوہونا تھا۔ تاہم، الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ دونوں امیدواروں کی طرف سے لگائے گئے دھاندلی کے الزامات کی تفتیش کے لیے اُنھیں وقت درکار ہے۔
ہفتے کو اخوان المسلمین کےسینکڑوں حامی مورسی کےحق میں نعرے لگاتے ہوئے قاہرہ کے تحریر چوک پر جمع تھے۔ اُنھوں نے رات دن اِسی جگہ پڑاؤ ڈالے رکھنے کا اعلان کیا ہے جب تک ، اُن کے بقول، جون کی 16اور17تاریخ کو ہونے والے انتخابات کے نتائج کا اعلان نہیں کیا جاتا۔ سیاسی گروپ کے بقول فوج نے اقتدار پر قبضہ جمایا ہے، جس بات کی گروپ نے مذمت کی ہے۔
جمعے کو مصر کی حکمراں فوجی کونسل نے شفیق پر ، جن کا مبارک دور سے تعلق رہا ہے، اور مرسی پر الزام لگایا ہے کہ اُنھوں نے قبل از وقت فتح کا دعویٰ کرکے تناؤ کے ماحول میں اضافہ کیا ہے۔