’’سرکشی پر ابھارنے‘‘ کا الزام، مصر میں الجزیرہ کا پروڈیوسر گرفتار

فائل

’الجزیرہ‘ کا کہنا ہے کہ مصر نے حسین کو ’’من گھڑت الزامات‘‘ پر گرفتار کیا ہے، جنھوں نے اپنے اہل خانہ سے ملنے کے لیے وہاں کا سفر کیا اور اُن کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا

مصر نے ’الجزیرہ‘ کے ایک پروڈیوسر کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی ہے، جس ابلاغ عامہ کی تنظیم پر ’’سرکشی پر ابھارنے‘‘ کا الزام ہے۔ اس نشریاتی ادارے کی کچھ فنڈنگ قطر کا حکمراں خاندان کرتا ہے۔

وزارتِ داخلہ نے پروڈیوسر کی شناخت محمود حسین کے طور پر کی ہے، جنھیں جمعے کے روز سلامتی میں بگاڑ پیدا کرنے اور خبروں میں غلط تصویر کشی کا الزام ہے۔

الجزیرہ کا کہنا ہے کہ مصر نے حسین کو ’’من گھڑت الزامات‘‘ پر گرفتار کیا ہے، جنھوں نے اپنے اہل خانہ سے ملنے کے لیے وہاں کا سفر کیا اور اُن کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

مصر کی جانب سے الجزیرہ کے صحافیوں کی گرفتاری کا یہ تازہ ترین واقع ہے، جس بنا پر ملک میں عامل صحافیوں کی آزادی سے متعلق تشویش بڑھی ہے۔

سنہ 2011 کے ’عرب اسپرنگ‘ انقلاب کے بعد کے برسوں کے دوران اور سنہ 2013 میں صدر محمد مرسی کو اقتدار سے ہٹائے جانے کے معاملوں پر الجزیرہ کی جاری کردہ خبروں پر حکومتِ مصر شدید نکتہ چینی کرتی رہی ہے۔