ایبولا وائرس سے متاثر ہونے والے پہلے برطانوی شہری کو لندن کے ایک اسپتال میں علاج کے لیے منتقل کیا گیا ہے۔
اس مریض کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی لیکن یہ بتایا گیا ہے کہ یہ طبی عملے کا رکن تھا اور وہ سرالیون میں ایبولا وائرس سے متاثر ہوا تھا۔
متاثرہ برطانوی شخص کو اتوار کو مغربی افریقہ کے ملک سرالیون سے ایک خصوصی طیارے کے ذریعے برطانیہ کے ایک ہوائی اڈے پر لایا گیا، اور وہاں سے اسے ایک خصوصی فوجی ایمبولینس کے ذریعے لندن کے رائل فری اسپتال میں ایبولا وائرس کے مریضوں کے لیے مخصوص وارڈ میں داخل کیا گیا۔
دوسری طرف عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ سرالیون میں اُس کے طبی عملے کا ایک رکن بھی ایبولا وائرس سے متاثر ہوا ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے اتوار کو کہا کہ وہ اس بات کو یقنیی بنا رہے ہیں کہ متاثرہ رکن کو بہت اچھی طبی سہولتیں میسر ہوں اور اگر ضروری ہوا تو اسے کسی دوسرے بہتر طبی مرکز میں بھی منتقل کیا جا سکتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے ایبولا وائرس سے متاثر ہونے والے اپنے کارکن کے شہریت کے بارے میں نہیں بتایا، لیکن میڈیا میں آنے والی اطلاعات کے مطابق ان کا تعلق سینگال سے ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق ایبولا وائرس سے اب تک 1,427 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور گزشتہ جمعہ تک 2,615 افراد میں ایبولا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جن کا تعلق گنی، لائبیریا، سرالیون اور نائجیریا سے ہے۔
دوسری طرف اتوار کو جمہوریہ کانگو کے وزیر صحت کہنا ہے کہ وہاں بھی ایبولا وائرس سے دو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔