سیرالیون میں ایبولا کی وبا میں اضافہ

فائل

عالمی ادارے نے کہا ہے کہ سیرالیون کا دارالحکومت فری ٹاؤن ایبولا کی وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے

عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ مغربی افریقہ کے دیگر ملکوں کے برعکس سیرا لیون میں ایبولا کی وبا شدت اختیار کرتی جارہی ہے۔

عالمی ادارے نے بدھ کو جاری کی جانے والی اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ 30 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران سیرالیون میں ایبولا کے 537 نئے مریض سامنے آئے ہیں جو گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 150 زیادہ ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تمام تر حفاظتی اقدامات کے باوجود سیرالیون کے جنوبی علاقے کو چھوڑ کر باقی پورے ملک میں ایبولا وائرس کی متاثرہ مریضوں سے صحت مند افراد کو منتقلی اور مرض کے شدت اختیار کرنے کے واقعات کی شرح بدستور برقرار ہے۔

عالمی ادارے نے کہا ہے کہ سیرالیون کا دارالحکومت فری ٹاؤن ایبولا کی وبا سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں گزشتہ ہفتے کے دوران 200 سے زائد نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

'ڈبلیو ایچ او' کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے بعد دنیا بھر میں اب تک سامنے آنے والے ایبولا کے مریضوں کی تعداد 17 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جن میں سے چند درجن کو چھوڑ کر باقی تمام کا تعلق مغربی افریقہ کے تین ملکوں – گنی، لائبیریا اور سیرالیون – سے ہے۔ وائرس سے اب تک مرنے والوں کی تعداد 6070 ہوچکی ہے۔

رپورٹ کے مطابق گِنی اور لائبیریا میں وبا کی شدت میں نمایاں کمی آئی ہے اور گزشتہ ہفتے دونوں ملکوں میں ایبولا کے بالترتیب 77 اور 43 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

'ڈبلیو ایچ او' کا کہنا ہے کہ ایبولا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے تینوں ممالک اپنے طور پر ایبولا کے 70 فی صد مریضوں کو قرنطینہ میں رکھنے اور ان کا علاج کرنے کا ہدف حاصل کرچکے ہیں لیکن اب بھی بعض علاقوں میں مریضوں کی تعداد کے مقابلے میں علاج معالجے کی بنیادی سہولتیں ناکافی ہیں۔