کراچی ... لائبریری ہر قوم کی نوجوان نسل کے لئے علم اور معلومات کا خزانہ ہوتی ہے۔ لیکن، افسوس کہ پاکستان میں گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ اس خزانے کو تلاش کرنے والوں کی تعداد گھٹتی جا رہی ہے۔
ایسے میں ان لوگوں پر آفرین ہے جو ان ’نامساعدحالات‘ کے باوجود معاشرے میں کتاب اور کتب خانوں کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ ان میں ایک نام ڈی ایچ اے یعنی ڈیفنس ہاوٴسنگ اتھارٹی کا بھی ہے جس کی جانب سے سن سیٹ بولیورڈ، کراچی میں واقع’ ڈیفنس سینٹرل لائبریری‘ کی تزئین و آرائش پر 8 کروڑ 30 لاکھ روپے کی خطیر رقم خرچ کرکے اس علمی خزانے کو نوجوان نسل کے نام کیا ہے۔
ڈیفنس سینٹرل لائبریری 1991میں تعمیر کی گئی تھی جس میں علم کے متوالوں کی پیاس بجھانے کیلئے مختلف موضوعات پر 80ہزار سے زائد کتب موجود ہیں اور جن سے مختلف تعلیمی پس منظر سے تعلق رکھنے والے ہر عمر کے طالب علم استفادہ کرتے ہیں۔
تزئین و آرائش کے بعد جہاں عمارت کا بیرونی حصہ مزید دلکش بنادیا گیا ہے وہیں نشستوں کی ترتیب میں بھی تبدیلی کی گئی جبکہ نئی روشن لائٹس نصب کرنے کے ساتھ ساتھ کارپیٹ اورشیلف بھی تبدیل کردیئے گئے ہیں۔
یہاں کی سینئر لائبریرین عقیل فاطمہ کا کہنا ہے لائبریری میں تقریباً ہر اہم موضوع پر کتابیں موجود ہیں خاص کر میڈیکل کی ایسی کتابیں جو کہیں اور دستیاب نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈیفنس سینٹرل لائبریری کے ممبرز کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ 4ہزار ممبر میں ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کے ساتھ ساتھ شہر کے مختلف علاقوں کے لوگ بھی شامل ہیں۔ اس تعداد میں میڈیکل اسٹوڈنٹس سب سے نمایاں ہیں۔
ایڈمنسٹریٹر ڈیفنس ہاؤس اتھارٹی، بریگیڈیئر زبیر احمد کے مطابق یہ کراچی کی واحد لائبریری ہے جہاں خصوصی افراد کی سہولت کے لئے ویل چیئر بھی رکھی گئی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں اور اپنا ’مستقبل‘ روشن بنانے کے لئے ہمیں زیادہ سے زیادہ لائبریریاں قائم کرنی چاہئیں۔