ڈیرہ اسماعیل خان کے فرقہ وارانہ تشدد میں مرنے والوں کی تجہیز و تکفین مکمل

ڈیرہ اسماعیل خان کے فرقہ وارانہ تشدد میں مرنے والوں کی تجہیز و تکفین مکمل

صوبہ سرحد کے جنوبی علاقے ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک روز قبل فرقہ وارانہ تشدد کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تجہیز و تکفین اتوار کے روز مکمل ہوئی۔ 500افراد کی تجہیز و تکفین کے موقع پر علاقے میں حالات کشیدہ رہے مگر کسی قسم کا کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔

علاقے میں تمام بازار بنداور سڑکوں پر آمدورفت معطل رہی ۔ حالات پرامن اور قابو میں رکھنے کے لیے حکام نے ڈیرہ اسماعیل خان شہراور نواحی علاقے پہاڑپور میں کرفیو نافذ کر دیا تھا۔

ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس بشر خان وزیر نے وائس آف امریکہ کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دونوں مذہبی فرقوں سے مجموعی طور پر 240افراد کو حراست میں لیا گیا ہے ۔

خیال رہے کہ ایک روز قبل ڈیرہ اسماعیل خان شہر کے نواحی علاقے ڈھکی پہاڑ پورمیں نامعلوم افراد نے میلاد کے جلوس میں شامل شرکاء پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ ایک مسجد اور مدرسے کے سامنے سے گزر رہے تھے ۔ فائرنگ کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک اور نو زخمی ہوئے ۔ بعد میں مشتعل لوگوں نے مسجد اور مدرسے پر حملہ کر کے اسے نقصان پہنچایا۔ مشتعل لوگوں اور حملہ آوروں کا تعلق متحارب مذہبی فرقوں سے بتایا جاتا ہے۔