بلوم برگ کا انتخاب لڑنا باعثِ پریشانی نہیں ہوگا: ڈیموکریٹ امیدوار

فائل

ڈیموکریٹک پارٹی چھوڑ کر ریپبلکن پارٹی میں شامل ہونے اور پھر ریپبلکن پارٹی چھوڑ کر آزاد امیدوار بننے والے مائیکل بلوم برگ اسلحے پر کنڑول، اسقاط حمل کے حقوق اور ایمگرییشن جیسے مسائل پر لبرل خیالات رکھتے ہیں

ڈیموکریٹک پارٹی کے دو سرکردہ صدارتی امیدواروں نے کہا ہے کہ نیو یارک کے سابق میئر، مائیکل بلوم برم کی جانب سے آزاد امیدوار کے طور پر انتخاب لڑنے کے اعلان پر وہ خوف زدہ نہیں ہوں گے۔

بلوم برگ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ وہ صدارتی دوڑ میں شامل ہونے پر غور کر رہے ہیں۔

ڈیموکریٹک پارٹی چھوڑ کر ریپبلکن پارٹی میں شامل ہونے اور پھر ریپبلکن پارٹی چھوڑ کر آزاد امیدوار بننے والے مائیکل بلوم برگ اسلحے پر کنڑول، اسقاط حمل کے حقوق اور ایمگرییشن جیسے مسائل پر لبرل خیالات رکھتے ہیں۔

امکان یہی ہے کہ نومبر کے انتخابات میں وہ زیادہ تر نامزد ڈیموکریٹ امیدوار کے ووٹ کاٹیں گے۔

ڈیموکریٹک پارٹی کی سرفہرست امیدوار، ہیلری کلنٹن نے بلوم برگ کے میدان میں اترنے پر کسی تشویش کا اظہار نہیں کیا اور اتوار کو 'این بی سی' ٹیلی ویژن کے پروگرام 'میٹ دی پریس' میں کہا کہ ''میں سمجھتی ہوں کہ میری نامزدگی کی صورت میں وہ انتخاب لڑنے کا سوچ سکتے ہیں۔ میں یہ مشکل حل کیے دیتی ہوں۔ وہ یہ کہ میں نامزدگی حاصل کرلوں گی اور انھیں اس بات کی ضرورت پیش نہیں آئے گی''۔

ڈیموکریٹک امیدوار برنی سینڈرز کا کہنا ہے کہ وہ ایک دوسرے دولت مند صدارتی امیدوار کے میدان میں آنے کے امکانات پر خوش نہیں۔

بلوم برگ ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح ارب پتی ہیں اور اپنی دولت میڈیا میں ہی بنائی ہے۔

سینڈرز نے اس ہفتے 'اے بی سی ٹیلی ویژن' کے پروگرام میں کہا کہ' ’میرے حساب سے امریکی جمہوریت دو ارب پتیوں کے درمیان مقابلہ نہیں ہے۔ اگر ایسا ہوا تو مجھے یقین ہے کہ ہم یہ جیت جائیں گے۔''

یکم فروری کو آئیوا میں ہونے والے کاکس سے پہلے امیدواروں کی مہم کا یہ آخری ہفتہ ہے۔ آئیوا میں پہلی بار اس مہم کے دوران ووٹروں کو امیدوار منتخب کرنے کا موقع ملے گا۔

ایک تازہ ترین سروے کے مطابق، ڈیموکریٹ امیدوار ہیلری کلنٹن اور برنی سنڈرز مقبولیت میں تقریباً ایک ہی جیسی سطح پر ہیں، جبکہ میری لینڈ کے سابق گورنر مارٹن اومائلی ان سے بہت پیچھے ہیں۔

بیشتر سروے رپورٹس کے مطابق، ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے مخالفین پر واضح برتری حاصل ہے۔ لیکن، سی بی ایس نیوز کے ایک سروے سے پتہ چلتا ہے کہ انھیں ٹیکساس کے سینیٹر ٹیڈ کروز پر صرف پانچ فیصد کی برتری حاصل ہے۔