امریکہ میں جاری یخ بستہ سرمائی طوفان سے متاثرہ ریاستوں میں اب تک 55 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ لاکھوں لوگ شدید برف باری کے باعث گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ برف باری کی وجہ سے ہزاروں گھروں اور کاروباروں کو بجلی کی فراہمی منقطع ہے۔ یہ خدشہ بھی ہے کہ گھروں میں پھنسے لوگوں میں مزید ہلاکتیں ہو سکتی ہیں۔
یہ حالات جمعرات سے 'بم طوفان' نامی سائیکلون کے بننے سے پیدا ہوئے ہیں جس سے ماحولیاتی دباؤ میں اچانک کمی واقع ہونے کی وجہ سے برف باری اور شدید سرد ہوائیں چلتی ہیں۔
تیز ہواؤں کے ساتھ یہ طوفان ریاست نیویارک کے دوسرے بڑے شہر بفلو سے اتوار کو ٹکرایا۔ طوفان کے سبب پورے علاقے نے جیسے سفید چادر اوڑھ لی۔ ان حالات نے ایمر جنسی رسپانس کی کوششوں کو مفلوج کر دیا۔
نیویارک کی گورنر کیتھی ہوکل کے مطابق ہفتے کے روز شہر میں تقریباً ہر فائر ٹرک برف میں پھنسے ہوئے تھے۔
بتایا جارہا ہے کہ موسمِ سرما کے حالیہ برفانی طوفان کی کوئی مثال نہیں ملتی ، جو کینیڈا کے قریب عظیم جھیلوں سے میکسیکو کی سرحد کے ساتھ ریو گرانڈے تک پھیلا ہوا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ خراب موسم کے باعث مختلف واقعات میں کم از کم 55 افراد ہلاک ہوئے ہیں اور اس برفانی طوفان سے ریاست نیویارک کا شہر بفلو سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
امریکہ کی نیشنل ویدر سروس نے کہا ہے کہ ملک کی تقریباً 60 فی صد آبادی کو سردیوں کے موسم کی ایڈوائزری یا وارننگ کا سامنا ہے۔ امریکہ کے مشہور راکی پہاڑوں کے مشرق سے لے کر شمال مشرقی اپالاچین کے نام سے جانے والے پہاڑی سلسلے تک درجہ حرارت معمول سے کہیں زیادہ کم ہے۔
شدید برف باری کے سبب پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں جب کہ مزید پروازیں منسوخ ہونے کا بھی اندیشہ ہے۔ اتوار کی دوپہر تک تقریباً 1707 ملکی اور بین الاقوامی پروازیں منسوخ کر دی گئیں تھیں۔
شدید موسم کے پیش نظر مسافروں کی پریشانیوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
حکام نے بتایا کہ بفلو کا ہوائی اڈہ منگل کی صبح تک بند رہے گا جب کہ نیشنل ویدر سروس نے کہا ہے کہ بفلو نیاگرا بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اتوار کی صبح سات بجے تک 109 سینٹی میٹر تک برف پڑ چکی تھی۔
بفلو میں سردی کے اس طوفان کو اب تک کا طویل ترین عرصے تک جاری رہنے والا سرمائی طوفان کہا جارہا ہے۔
طوفان نے ریاست مین سے سیئٹل تک کی کمیونٹیز کو بجلی سے محروم کردیا ہے۔ لیکن 'پاور آؤٹیج ڈاٹ یو ایس' کے مطابق پورے امریکہ میں بجلی کو مستقل طور پر بحال کیا جا رہا تھا۔
اتوار کی سہ پہر 3 بجے دو لاکھ سے کم صارفین بجلی سے محروم تھے۔ ریاست شمالی کیرولائنا میں 6,500 سے کم صارفین کے پاس بجلی نہیں تھی۔
(اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'اے پی' سے لی گئی ہیں)