امریکہ کی وسطی ریاست اوکلا ہوما میں طوفانی بگولوں کے باعث ہونے والے ٹریفک حادثات اور تباہی کے نتیجے میں کم از کم نو افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
واشنگٹن —
امریکہ کی وسطی ریاست اوکلا ہوما میں طوفانی بگولوں کے باعث ہونے والے ٹریفک حادثات اور تباہی کے نتیجے میں کم از کم نو افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
حکام کے مطابق بگولوں نے جمعے کی شام ریاست کے مرکزی شہر اوکلاہوما سٹی کے نزدیک سے گزرنے والی ایک مصروف شاہراہ کو نشانہ بنایا جس سے درجنوں گاڑیاں اور ٹرک حادثات کا شکار ہوگئے۔
ریاستی پولیس کے مطابق بگولوں کے خوف سے شہر چھوڑ کر جانے والے سیکڑوں افراد شاہراہ پر بگولوں کی لپیٹ میں آگئے تھے۔
اوکلا ہوما کے محکمہ صحت کی ایک ترجمان نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ بگولوں سے اب تک نو افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔
'اوکلا ہوما ہائی وے پیٹرول' کی ایک ترجمان کے مطابق ہلاک شدگان میں ایک ماں اور اس کی کم سن بیٹی بھی شامل ہے جن کی گاڑی ایک بگولا ساتھ اڑا کر لے گیا تھا۔
بگولوں نے جس شاہراہ کو نشانہ بنایا ہے وہ اوکلا ہوما سٹی کے نواحی قصبے 'مور' کے نزدیک سے گزرتی ہے جہاں 10 روز قبل جنم لینے والے ایک انتہائی طاقتور بگولے نے تباہی مچادی تھی۔
تقریباً 1.6 کلومیٹر عرض کے اس بگولے نے 320 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والے ہواؤں کے ساتھ قصبے کو تاراج کردیا تھا جس سے 24 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
حکام کے مطابق جمعے کی شام آنے والے طوفان میں 40 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے پانچ کی حالت تشویش ناک ہے۔
اس سے قبل محکمہ موسمیات کے حکام نے پیش گوئی کی تھی کہ طوفانی بگولے اوکلا ہوما سٹی کے بعض حصوں کو نشانہ بناسکتے ہیں جس کے باعث شہر کے ان علاقوں سے لوگوں نے بڑی تعداد میں نقل مکانی شروع کردی تھی جن میں سے کئی شاہراہ پر بگولوں کا نشانہ بنے۔
طوفان کے باعث 13 لاکھ کی آبادی کے شہر اوکلا ہوما سٹی میں 8 انچ تک بارش ریکارڈ کی گئی ہے جس سے شہر کے کئی حصے زیرِ آب آگئے ہیں۔
حکام کاکہنا ہے کہ بگولوں کو جنم دینے والا طوفانی نظام پڑوسی ریاستوں الی نوائے اور میسوری کی جانب بڑھ گیا ہے جہاں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے۔
ان ریاستوں میں بجلی کی ترسیل کے ذمہ دار اداروں کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث تینوں ریاستوں کے دو لاکھ سے زائد صارفین کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔
گزشتہ روز بھی اوکلا ہوما اور آرکنساس میں طوفان کے باعث ہونے والی تباہی کے نتیجے میں ایک پولیس افسر سمیت کم از کم تین افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ امریکہ کی ساحلی ریاستوں میں موسمِ سرما کے اختتام پر بگولوں کا جنم لینا معمول کی بات ہے جن کا سلسلہ مئی سے جولائی تک جاری رہتا ہے۔
سال 2011ء امریکہ میں بگولوں کی تباہی کے اعتبار سے اس دہائی کا بدترین سال ثابت ہوا تھا جب ملک بھر میں 553 افراد ان کی نذر ہوگئے تھے۔
حکام کے مطابق بگولوں نے جمعے کی شام ریاست کے مرکزی شہر اوکلاہوما سٹی کے نزدیک سے گزرنے والی ایک مصروف شاہراہ کو نشانہ بنایا جس سے درجنوں گاڑیاں اور ٹرک حادثات کا شکار ہوگئے۔
ریاستی پولیس کے مطابق بگولوں کے خوف سے شہر چھوڑ کر جانے والے سیکڑوں افراد شاہراہ پر بگولوں کی لپیٹ میں آگئے تھے۔
اوکلا ہوما کے محکمہ صحت کی ایک ترجمان نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ بگولوں سے اب تک نو افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے جن میں دو بچے بھی شامل ہیں۔
'اوکلا ہوما ہائی وے پیٹرول' کی ایک ترجمان کے مطابق ہلاک شدگان میں ایک ماں اور اس کی کم سن بیٹی بھی شامل ہے جن کی گاڑی ایک بگولا ساتھ اڑا کر لے گیا تھا۔
بگولوں نے جس شاہراہ کو نشانہ بنایا ہے وہ اوکلا ہوما سٹی کے نواحی قصبے 'مور' کے نزدیک سے گزرتی ہے جہاں 10 روز قبل جنم لینے والے ایک انتہائی طاقتور بگولے نے تباہی مچادی تھی۔
تقریباً 1.6 کلومیٹر عرض کے اس بگولے نے 320 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والے ہواؤں کے ساتھ قصبے کو تاراج کردیا تھا جس سے 24 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
حکام کے مطابق جمعے کی شام آنے والے طوفان میں 40 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے پانچ کی حالت تشویش ناک ہے۔
اس سے قبل محکمہ موسمیات کے حکام نے پیش گوئی کی تھی کہ طوفانی بگولے اوکلا ہوما سٹی کے بعض حصوں کو نشانہ بناسکتے ہیں جس کے باعث شہر کے ان علاقوں سے لوگوں نے بڑی تعداد میں نقل مکانی شروع کردی تھی جن میں سے کئی شاہراہ پر بگولوں کا نشانہ بنے۔
طوفان کے باعث 13 لاکھ کی آبادی کے شہر اوکلا ہوما سٹی میں 8 انچ تک بارش ریکارڈ کی گئی ہے جس سے شہر کے کئی حصے زیرِ آب آگئے ہیں۔
حکام کاکہنا ہے کہ بگولوں کو جنم دینے والا طوفانی نظام پڑوسی ریاستوں الی نوائے اور میسوری کی جانب بڑھ گیا ہے جہاں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے۔
ان ریاستوں میں بجلی کی ترسیل کے ذمہ دار اداروں کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث تینوں ریاستوں کے دو لاکھ سے زائد صارفین کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔
گزشتہ روز بھی اوکلا ہوما اور آرکنساس میں طوفان کے باعث ہونے والی تباہی کے نتیجے میں ایک پولیس افسر سمیت کم از کم تین افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ امریکہ کی ساحلی ریاستوں میں موسمِ سرما کے اختتام پر بگولوں کا جنم لینا معمول کی بات ہے جن کا سلسلہ مئی سے جولائی تک جاری رہتا ہے۔
سال 2011ء امریکہ میں بگولوں کی تباہی کے اعتبار سے اس دہائی کا بدترین سال ثابت ہوا تھا جب ملک بھر میں 553 افراد ان کی نذر ہوگئے تھے۔