شام کی ڈیموکریٹک فورسز نے، جنہیں امریکہ کی حمایت حاصل ہے، منگل کے روز کہا کہ انہوں نے شام میں داعش کے عسکریت پسندوں سے ان کا آخری ٹھکانہ، رقہ، بھی چھین لیا ہے۔
سیرین ڈیمویٹک فورسز کے ایک ترجمان نامہ نگاروں کو بتایا کہ رقہ میں اب جنگ ختم ہو چکی ہے۔
ڈیموکریٹک فورسز کرد اور عرب جنگجوؤں پر مشتمل ہیں۔
شام میں انسانی حقوق پر نظر رکھنے والے ایک گروپ، آبزرویٹری فارہیومن رائٹس ِ، نے بھی، جن کا صدر دفتر برطانیہ میں ہے، یہ کہا ہے کہ رقہ کو آزاد کرا لیا گیا ہے۔
سیرین ڈیموکریٹک فورسز نے رقہ میں اس اسٹیڈیم پر قبضہ کرلیا ہے جو شہر میں داعش کا آخری ٹھکانہ تھا۔ اس سے پہلے انہوں نے اسپتال کو بھی عسکریت پسندوں سے خالی کروایا تھا جسے وہ اپنے فوجی مرکز کے طور پر استعمال کر رہے تھے۔
رقہ کو داعش سے آزاد کرانے کی مہم جون میں شروع ہو ئی تھی اور اسے امریکی قیادت کے اتحاد کی جنگی طیاروں کی مدد حاصل تھی۔
اتحادی أفواج کے ترجمان کرنل ریان ڈیلان نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ رقہ کا 90 فی صد علاقہ اب ڈیموکریٹک فورسز کے کنٹرول میں ہے۔
رقہ شام میں داعش کا خود ساختہ صدر مقام تھا جہاں سے وہ بیرونی علاقوں میں حملوں کی منصوبہ بندی کرتے تھے، شام اور عراق میں اپنی کامیابیوں کا جشن مناتے تھے اور مخالفین کو موت کے سزائیں دیتے تھے۔
داعش کا اب بھی دیر الزور اور مزید جنوب میں دریائے فرات کے آس پاس کے علاقوں پر کنٹرول ہے۔