یورپی ملک کروشیا نے اتوار کے روز یورو کرنسی اپناتے ہوئےیورپ کے پاسپورٹ فری زون میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔
خطہ بلقان میں واقع ملک اپنی کرنسی 'کونا 'کو خیرباد کہتے ہوئے یورو زون کی بیسویں ریاست کے طور پر اتحاد میں شامل ہوا۔
یہ پاسپورٹ فری 'شینجین زون' کی 27 ویں ریاست ہے اور اس طرح یہ زون دنیا کا سب سے بڑا ویزا فری خطہ بن چکا ہے جہاں 40 کروڑ سے زائد افراد رکن ممالک میں آزادی سے گھوم سکتے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ یورو کرنسی کو اپنانے سے کروشیا روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے عالمی طور پر پھیلی مہنگائی کے اثرات سے بچ سکتا ہے۔
البتہ کروشیا میں اس بارے میں ابھی بھی متضاد رائے پائی جاتی ہے۔
SEE ALSO: نیا سال یورپی یونین کے لیے ترقی کا سال ہوگا: تجزیہ کارملک کی دائیں بازو کی پارٹیوں کا مؤقف ہے کہ یوروزون میں جانے سے صرف جرمنی اور فرانس جیسی بڑی معیشتوں کو فائدہ ہوتا ہے۔
بہت سے کروشین باشندوں کا خیال ہے کہ اس سے مہنگائی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
سیاحت سے متعلق ایجنسی کے مالک مارکو پاویک کے مطابق ''کروشیا ایک ایلیٹ کلب میں داخل ہوا ہے۔'' ان کے بقول شینجین میں داخلہ سیاحت کے لیے بہت اہم ہوگا۔
کروشیا میں پہلے سے ہی یورو کا استعمال عام ہے اور ملک میں بڑے اثاثوں کا تخمینہ یورو میں ہی لگایا جاتا ہے۔
ملک کے بینکوں کے 80 فی صد ڈپازٹ یورو میں کیے جاتے ہیں اور کروشیاکےبڑے تجارتی شراکت داربھی یوروزون میں ہی ہیں۔
کروشین نیشنل بینک کے لیے کام کرنے والی اینا سابق نے 'اے ایف پی' کو بتایا کہ یورو کے آنے سے معیشت میں استحکام اور تحفظ پیدا ہوگا۔
SEE ALSO: یونان: متنازع ٹیکس اور پینشن اصلاحات پارلیمنٹ سے منظورماہرین کا کہنا ہے کہ پولینڈ اور ہنگری جیسے ممالک جہاں یورو کرنسی نہیں ہے، وہاں مہنگائی کے اثرات زیادہ دیکھے گئے ہیں۔
کرویشیا کی جی ڈی پی کا 20 فی صد سیاحت پر مبنی ہے۔
ماہرین کے مطابق شینجین میں داخلے سے ملک کی سیاحت کو بھرپور فائدہ پہنچے گا۔