رسائی کے لنکس

اسلام آباد میں ہفتے کو بلدیاتی انتخابات نہ ہو سکے، وفاق اور الیکشن کمیشن کا پھر عدالت سے رُجوع


اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے وفاقی دارالحکومت میں ہفتے کو ہی بلدیاتی الیکشن کرانے کے حکم پر عمل درآمد نہ ہو سکا۔ بعض یونین کونسلز میں ووٹرز اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے پہنچے تو اُنہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔دوسری جانب وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن نے سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹر کورٹ اپیل دائر کر دی ہے۔

تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ شروع نہ ہونے پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود الیکشن نہ کرا کر الیکشن کمیشن نے ثابت کیا کہ وہ موجودہ حکومت کی 'بی ٹیم' ہے۔

سربراہ تحریکِ انصاف کا کہنا تھا کہ حکمراں اتحاد پی ڈی ایم عوام سے خوفزدہ ہے اور انتخابات سے راہ فرار اختیار کر رہی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ووٹ ہر شہری کا بنیادی حق ہے اور تحریکِ انصاف اس حق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔

پولنگ نہ کرانے پر توہینِ عدالت کی کارروائی کی جائے: فواد چوہدری

رہنما تحریکِ انصاف فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود الیکشن نہ کرا کر وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن توہینِ عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔ لہذٰا عدالت اپنے فیصلے پر عمل درآمد کرائے اور توہینِ عدالت کی کارروائی کی جائے۔

اپنی ٹوئٹ میں فواد چوہدری نے کچھ تصاویر شیئر کیں جس میں ووٹرز اسلام آباد کے اسکولز کے باہر قطار بنائے کھڑے ہیں۔

اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کرانا آج ممکن نہیں تھا: طارق فضل چوہدری

مسلم لیگ (ن) کے رہنما طارق فضل چوہدری کہتے ہیں کہ عدالتی فیصلے کا احترام ہے، تاہم سامان کی ترسیل اور سیکیورٹی ایک دن میں ممکن نہیں تھی۔

طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں آج بلدیاتی انتخابات کرانے کے فیصلے پر وفاقی حکومت نے انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی ہے۔

اس سے پہلے الیکشن کمیشن نے بھی جمعے کو سنائے گئے سنگل بینچ کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔

طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ایک ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جس کے لیے تمام ضروری انتظامات کرنا ایک دن میں ممکن نہیں تھا۔

اُن کا کہنا تھا کہ ایک پولنگ اسٹیشن پر پولیس اور عملے سمیت 20 سے 25 افراد تعینات کیے جاتے ہیں۔

طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمیں اداروں کا احترام ہے اور آئندہ بھی اس پر عمل کرتے رہیں گے، لیکن یہ انتظامی مسئلہ تھا، اسی وجہ سے الیکشن کا انعقاد نہیں ہو سکا۔

XS
SM
MD
LG