سچن ٹنڈولکر نے اپنے ساتھی کھلاڑیوں کے علاوہ سابق کرکٹرز اور دنیا بھر میں اپنے مداحوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’وقت اڑتا چلا گیا لیکن جو یادیں اور جو پیار مجھے ملا وہ ہمیشہ میرے ساتھ رہے گا۔‘‘
دنیائے کرکٹ کے مایہ ناز بلے باز بھارتی کرکٹر سچن ٹنڈولکر کا 24 سال پر محیط کیریئر ہفتہ کو اختتام پذیر ہو گیا۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف ممبئی میں ہونے والا ٹیسٹ میچ سچن کے کیرئر کا 200 سواں ٹیسٹ میچ تھا اور وہ اس کے بعد کھیل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر چکے ہیں۔
ہفتہ کو تماشائیوں سے بھرے ہوئے ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں سچن ٹنڈولکر کو شاندار انداز میں الوداع کیا گیا۔ انھیں کرکٹ کے علاوہ مختلف تنظیموں کی طرف سے انعامات دیے گئے۔
اس موقع پر ٹنڈولکر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جذباتی ہو گئے۔ انھوں نے اپنے گھر والوں کا فرداً فرداً ذکر کیا اور اپنے کیرئر کے دوران حوصلہ افزائی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے والد کو سب سے زیادہ یاد کرتے ہیں جنھوں نے انھیں اپنے خوابوں کو سچ کرنے کے لیے جذبہ اور رہنمائی فراہم کی۔
’’انھوں نے مجھے 11 سال کی عمر میں کہا کہ بیٹا کامیابی کے لیے کبھی شارٹ کٹ نہ اپنانا، راستہ مشکل ہوگا لیکن ہمت نہیں ہارنا اور ایک اچھا انسان بننا۔‘‘
ٹنڈولکر نے اپنے ساتھی کھلاڑیوں کے علاوہ سابق کرکٹرز اور دنیا بھر میں اپنے مداحوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’وقت اڑتا چلا گیا لیکن جو یادیں اور جو پیار مجھے ملا وہ ہمیشہ میرے ساتھ رہے گا۔‘‘
اپنی تقریر کے اختتام پر سچن ٹنڈولکر نے کیمرے کے لینز پر ’’آٹوگراف‘‘ دیتے ہوئے الوداع کہا۔
’’میں نے ممبئی سے کرکٹ کا آغاز کیا اور آج یہیں پر اختتام کر رہا ہوں۔‘‘
بھارتی ٹیم کے کپتان دھونی اور ویرات کوہلی نے ٹنڈولکر کو کندھوں پر اٹھا کر اسٹیڈیم کا چکر لگایا جس دوران ٹنڈولکر ہاتھ ہلا کر تماشائیوں کے نعروں کا جواب دیتے رہے۔
بھارت نے اپنی پہلی اننگز میں 495 رنز بنا کر مہمان ٹیم پر 313 رنز کی برتری حاصل کی تھی جس کے جواب میں ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 187 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور یوں یہ میچ میزبان ٹیم نے ایک اننگز اور 126 رنز سے جیت کر سیریز میں دو، صفر سے برتری حاصل کر لی۔
میچ کے دوسرے روز ’’لٹل ماسٹر‘‘ سچن ٹنڈولکر 74 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تھے اور یہ کرکٹ کے میدان میں ان کی بلے بازی کا آخری منظر تھا۔
چالیس سالہ سچن رمیش ٹنڈولکر نے بین الاقوامی کرکٹ کا آغاز 1989ء میں پاکستان کے خلاف کراچی میں کھیلے گئے ایک ٹیسٹ میچ سے کیا اور پھر اپنے پورے کیرئر میں ایک تجربہ کار اور منجھے ہوئے بلے باز کی طرح مختلف ریکارڈز سمیٹتے رہے۔
وہ دو سو ٹیسٹ میچ کھیلنے والے پہلے کھلاڑی ہیں جس میں انھوں نے 15,921 رنز اسکور کیے جو کسی بھی کھلاڑی کے سب سے زیادہ انفرادی رنز ہیں۔ اسی طرح 463 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں انھوں نے 18,426 رنز اسکور کیے اور بھی ایک ریکارڈ ہے۔
وہ سینچریوں کی سینچری بنانے والے دنیا کے پہلے بلے باز ہیں۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف ممبئی میں ہونے والا ٹیسٹ میچ سچن کے کیرئر کا 200 سواں ٹیسٹ میچ تھا اور وہ اس کے بعد کھیل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر چکے ہیں۔
ہفتہ کو تماشائیوں سے بھرے ہوئے ممبئی کے وانکھیڈے اسٹیڈیم میں سچن ٹنڈولکر کو شاندار انداز میں الوداع کیا گیا۔ انھیں کرکٹ کے علاوہ مختلف تنظیموں کی طرف سے انعامات دیے گئے۔
اس موقع پر ٹنڈولکر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے جذباتی ہو گئے۔ انھوں نے اپنے گھر والوں کا فرداً فرداً ذکر کیا اور اپنے کیرئر کے دوران حوصلہ افزائی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے والد کو سب سے زیادہ یاد کرتے ہیں جنھوں نے انھیں اپنے خوابوں کو سچ کرنے کے لیے جذبہ اور رہنمائی فراہم کی۔
’’انھوں نے مجھے 11 سال کی عمر میں کہا کہ بیٹا کامیابی کے لیے کبھی شارٹ کٹ نہ اپنانا، راستہ مشکل ہوگا لیکن ہمت نہیں ہارنا اور ایک اچھا انسان بننا۔‘‘
ٹنڈولکر نے اپنے ساتھی کھلاڑیوں کے علاوہ سابق کرکٹرز اور دنیا بھر میں اپنے مداحوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’وقت اڑتا چلا گیا لیکن جو یادیں اور جو پیار مجھے ملا وہ ہمیشہ میرے ساتھ رہے گا۔‘‘
اپنی تقریر کے اختتام پر سچن ٹنڈولکر نے کیمرے کے لینز پر ’’آٹوگراف‘‘ دیتے ہوئے الوداع کہا۔
’’میں نے ممبئی سے کرکٹ کا آغاز کیا اور آج یہیں پر اختتام کر رہا ہوں۔‘‘
بھارتی ٹیم کے کپتان دھونی اور ویرات کوہلی نے ٹنڈولکر کو کندھوں پر اٹھا کر اسٹیڈیم کا چکر لگایا جس دوران ٹنڈولکر ہاتھ ہلا کر تماشائیوں کے نعروں کا جواب دیتے رہے۔
بھارت نے اپنی پہلی اننگز میں 495 رنز بنا کر مہمان ٹیم پر 313 رنز کی برتری حاصل کی تھی جس کے جواب میں ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 187 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور یوں یہ میچ میزبان ٹیم نے ایک اننگز اور 126 رنز سے جیت کر سیریز میں دو، صفر سے برتری حاصل کر لی۔
میچ کے دوسرے روز ’’لٹل ماسٹر‘‘ سچن ٹنڈولکر 74 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تھے اور یہ کرکٹ کے میدان میں ان کی بلے بازی کا آخری منظر تھا۔
چالیس سالہ سچن رمیش ٹنڈولکر نے بین الاقوامی کرکٹ کا آغاز 1989ء میں پاکستان کے خلاف کراچی میں کھیلے گئے ایک ٹیسٹ میچ سے کیا اور پھر اپنے پورے کیرئر میں ایک تجربہ کار اور منجھے ہوئے بلے باز کی طرح مختلف ریکارڈز سمیٹتے رہے۔
وہ دو سو ٹیسٹ میچ کھیلنے والے پہلے کھلاڑی ہیں جس میں انھوں نے 15,921 رنز اسکور کیے جو کسی بھی کھلاڑی کے سب سے زیادہ انفرادی رنز ہیں۔ اسی طرح 463 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں انھوں نے 18,426 رنز اسکور کیے اور بھی ایک ریکارڈ ہے۔
وہ سینچریوں کی سینچری بنانے والے دنیا کے پہلے بلے باز ہیں۔